بانڈی پورہ// زینہ کدل کے نزدیک دریائے جہلمسے چھلانگ لگانے والی خاتون انجینئر کی لاش 48روز بعدحاجن میں دریا سے برآمد ہوئی ۔4 سالہ بچے کی ماں مدثرہ عزیز جو کہ ایک جونیئر انجینئر تھیں ،نے7مئی کو زینہ کدل پُل سے دریائے جہلم میں چھلانگ لگاکر خود کشی کی تھی ۔ مذکورہ خاتون کی لاش کو دریائے جہلم سے بر آمد کرنے کیلئے پولیس و سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ غوطہ خوروں نے ایک ماہ سے زائد عرصہ تک کارروائی جاری رکھی اور جمعہ کو 48دن بعد مدثرہ عزیز کی لاش کو پاری بل حاجن میں دریائے جہلم سے بر آمد کی گئی ۔مدثرہ عزیز کے بھائی نے اپنے فیس بک پوسٹ پرلکھا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میرے پیاری بہن مدثرہ جاوید کی لاش48روز کے بعد سمبل میں دریائے جہلم سے بر آمد ہوئی ۔ مدثرہ کی لاش بر آمد ہونے کے ساتھ ہی ایک بار پھر ان کے اہل خانہ میں غم واندا کی لہر دوڑ گئی جبکہ ملارٹہ میں صف ماتم کے بیچ رقعت آمیز مناظر دیکھنے کوملے۔مدثرہ کے لواحقین نے کئی بار پریس کالونی میں لاش کی برآمدگی کے لیے احتجاج بھی کیا تھااور یہ الزام بھی لگایا تھا کہ اُن کی بیٹی کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا گیا ۔ پولیس نے مذکورہ خاتون کی مبینہ خودکشی کرنے کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات شروع کردی ہے۔