سرینگر//مخلوط حکومت کی طرف سے سخت ترین پابندی عائد کئے جانے کے بعد حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے سنیچر کو اپنی کتاب ’’اقبالؒ۔۔۔روحِ دین کا شناسا‘‘ کی تقریب رونمائی صرف دفتر میں موجود چند تحریک حریت ذمہ داروں اور اپنے دفتری عملے کے ساتھ ہی انجام دی اور اس موقعے پر اکیڈمک طرز کی اس فنکشن پر پابندی لگانے کی حکومتی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ یہ اپنی نوعیت کی اس منفرد کتاب کی تیسری جلد ہے، جو نظربندی کے دوران میں گیلانی نے مکمل کرلی ہے اور جو حال ہی میں چھپ کر آگئی ہے۔ بیان کے مطابق آفس عملے کے بعد جب مدعو مہمان یہاں تشریف لانے لگے، تو پولیس نے ایک بار پھر دفتر کو سیل کردیا اور اس کی طرف جانے والے راستے پر خاردار تار بچھائی گئی۔ کسی بھی مہمان کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں واپس جانے پر مجبور کردیا گیا۔ بیان کے مطابق اب یہ کتاب ملّت پبلی کیشز واقع حیدرپورہ کے علاوہ وادی کے تمام معروف بُک سیلروں کے پاس دستیاب رہے گی۔ مصنف کتاب گیلانی کے علاوہ تحریک حریت کے جو ذمہ دار موجود تھے ان میں پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین، محمد یوسف مجاہد، ناشر محمد افضل لون، نسیم گیلانی، عبدلحمید ماگرے، ظہور الحق گیلانی اور حریت ترجمان کے علاوہ آفس سٹاف کے افراد بھی شامل ہیں۔