عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں جمعہ کی صبح ایک دل دہلا دینے والا سڑک حادثہ پیش آیا، جس میں حیدرآباد سے بنگلورو جا رہی ایک مسافر بس اچانک آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔ حادثہ کرنول کے کللّور منڈل کے چِنّا ٹیکور علاقے میں پیش آیا، جہاں کاویری ٹریولز کی بس ایک دو پہیہ گاڑی سے ٹکرا گئی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ چند لمحوں میں پوری بس شعلوں میں گھر گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے راکھ میں تبدیل ہو گئی۔پولیس کے مطابق حادثہ صبح تقریباً ساڑھے تین بجے پیش آیا۔ اس وقت بس میں تقریباً چالیس مسافر سوار تھے۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق22فراد جھلس کر ہلاک ہو گئے جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہیں۔ کچھ مسافروں نے بہ مشکل ایمرجنسی ایگزٹ کے ذریعے باہر نکل کر اپنی جان بچائی۔ زخمیوں کو فوری طور پر کرنول کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔حادثے کے بعد مقامی لوگ فوری طور پر موقع پر پہنچے اور ریسکیو کام شروع کیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں بھی موقع پر پہنچیں اور کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔ تاہم تب تک بس مکمل طور پر جل چکی تھی۔ پولیس نے علاقے کو گھیر کر جائے حادثہ سے شواہد جمع کرنا شروع کر دیے ہیں تاکہ حادثے کی اصل وجہ کا پتہ لگایا جا سکے۔ابتدائی جانچ میں معلوم ہوا ہے کہ بس ہائی وے پر تیز رفتاری سے جا رہی تھی، اسی دوران سامنے سے آنے والی ایک موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ ٹکر کے فوراً بعد فیول ٹینک میں آگ بھڑک اٹھی جس نے پورے ڈھانچے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ موقع پر موجود مقامی افراد نے بتایا کہ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ بیشتر مسافروں کو نکلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔حادثے کے بعد ہائی وے پر لمبی ٹریفک قطاریں لگ گئیں اور کئی گھنٹوں تک آمدورفت متاثر رہی۔ پولیس نے متاثرہ حصے کو بند کر کے ٹریفک دوسری سمت موڑ دیا۔آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چِنّا ٹیکور علاقے میں بس حادثے کی خبر سن کر دل انتہائی مغموم ہے۔ جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے ان کے ساتھ میری پوری ہمدردی ہے۔ حکومت زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔سابق وزیراعلیٰ اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کرنول کے قریب پیش آیا یہ حادثہ نہایت دردناک ہے۔