نیوز ڈیسک
سرینگر//جموں کشمیرمیں گوشت کی پیداوار میںاضافہ کرنے کیلئے حکومت قبائلی طبقے کیلئے مویشیوں کے ایک ہزار شیڈ تعمیرکررہی ہیں اورقبائلی امورکامحکمہ مویشی پالنے والے قبائلیو ں کو مویشیوں کااون کاٹنے اورہنرمندی کیلئے 1500سیلف ہیلپ گروپوں کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مددفراہم کرے گا۔جموں وکشمیر اِنتظامیہ نے قبائلی آبادی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اِنقلابی اِصلاحات اور فلاحی اقدامات کئے ہیں۔
حکومت قبائلی لوگوں کے معاشی حالات کو استحکام بخشنے کے لئے تمام قبائلی کنبوں کیلئے مویشیوں کی پیداواری صلاحیت اور پیداوار کو ایک دیرپا طریقے سے بڑھانے کے لئے کام کر رہی ہے جس میں برآمدات اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی غیر اِستعمال شدہ صلاحیت پر توجہ دی جاتی ہے۔حکومت بھیڑ پالن کے لئے ایک سماجی تحفظی سکیم لانے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے جس میں مویشیوں کا بیمہ کیا جائے گا۔ حکومت مویشیوں کے لئے بیماریوں سے بچائو اور کنٹرول کے اَقدامات کے لئے ہیلتھ کارڈوں اور صحت کی نگرانی کے لئے ایک جامع پالیسی بھی تیار کر رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھیڑوں کی اعلیٰ جینیاتی ممکنہ نسلیں ، کراس بریڈنگ کے لئے غیر ملکی نسلیں ، مارکیٹنگ سہولیات او رمقامی بیماریوں سے بچائوکا طریقہ کار پالیسی کے بنیادی مقاصد میں شامل ہوں گے۔حکومت کی طرف سے بھیڑ پالن شعبے کو جدید بنانے ، فروغ دینے اور تجارتی سرگرمیوں اور اِس شعبے کی پیداوار کو مضبوط بنانے کے لئے بہت ساری اِصلاحات متعارف کی گئی ہیں جو جموںوکشمیر یوٹی میں تقریباً 12 لاکھ کنبوں کو ذریعہ معاش فراہم کرتا ہے۔یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ جموں وکشمیر کو ملک میں سب سے زیادہ فی کس بھیڑ اور بکری کے گوشت کی کھپت کا اعزاز حاصل ہے۔ بھیڑوں او ربکریوں کے گوشت کی بہت زیادہ مانگ ہے اور یہاں بھیڑو بکری پالن کے کافی امکانات ہیں۔
جموں وکشمیر یوٹی حکومت قبائلی طبقوں کے مویشیوں کے لئے 1,000 شیڈ تعمیر کر رہی ہیں اور قبائلی اَمور محکمہ اون کاٹنے والی مشینوں او رہنرمندی کے لئے 1,500 سیلف ہیلپ گروپوں کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی اِمداد فراہم کرے گا۔50 سیلف ہیلپ گروپوں کو ڈھوکوں کے لئے جنریٹر اور سولر اَنرجی پر مبنی شیئر نگ مشینوں کے لئے 3لاکھ روپے ملیں گے۔جموںوکشمیر یوٹی حکومت بہتر افزائش کے طریقوں ، ٹیکنالوجی کی منتقلی ، اون او رگوشت کی پیداوار کو دوگنا کرنے ، مارکیٹنگ ، صلاحیت کی تعمیر اور بھیڑپالن والوں کے لئے اِضافی آمدنی کو یقینی بنانے سے ایک ماڈل شیپ فارمنگ سسٹم تیار کرنے کے لئے نیوزی لینڈ کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔جموں وکشمیر نے ملک میں بھیڑوں کی بہترین نسل رکھنے کا اعزاز حاصل کیا ہے او رجموںوکشمیر یوٹی میں ملک کی کراس نسل کی آبادی کا 50فیصد رکھنے کے علاوہ ملک میں اون کے دوسرے سب سے بڑے پروڈیوسر ہونے کے ساتھ ساتھ پیدا ہونے والی اون کے معیار کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔
اِس شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے مزیدمتحرک ، منافع بخش ، مارکیٹ سے چلنے والے ، روزگار کے قابل او ردیرپا بنانے کی خاطر تمام خامیوں کو دْور کرنے کے لئے حکومت قابل عمل حل پر کام کر رہی ہے جنہیں بہت جلد پبلک ڈومین میں لایا جائے گا۔ اِس کے علاوہ کشمیر اور جموں صوبے میں کامن فیسلٹیشن سینٹر قائم کئے جائیں گے۔جموںوکشمیر حکومت نے پہلی بار نقل مکانی کرنے والے قبائلی کنبوں کے لئے ٹرانسپورٹیشن سہولیات شروع کی ہیں جو روایتی طورپر قومی شاہراہ اور مغل روڈ سے مائیگریشن کر رہے ہیں۔ حکومت نے ان کے بہتر ٹرانسپورٹیشن کے لئے کافی تعداد میں ٹرک اور ہلکی کمرشل گاڑیاں تعینات کی ہیں۔ٹرانسپورٹیشن کی سہولیت 25 ستمبر سے 25 اکتوبر 2022ء تک مفت فراہم کی جارہی ہے اور گاڑیاں متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کے اِختیار میں رکھی گئی ہیں اور دو ٹرانزٹ رہائش گاہیں بھی ترتیب دی گئی ہیں جن کو ہالٹنگ پوائنٹس کے طور پر اِستعمال کیا جائے گا۔