نئی دہلی//کانگریس نے آج کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ مودی حکومت نے چار برسوں میں کوئی کام ہی نہیں کیا ہے مگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ پارٹی کے اراکین پارلیمان سے اپنے حلقوں میں حکومت کی حصولیابیاں بتانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔کانگریس کے ترجمان ٹوم وڈکن نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی جھوٹے وعدوں کا سہارا لے کر اقتدار میں آئی ہے اور اب پھر جھوٹ بول کر آئندہ عام انتخابات کی تیاری کر رہی ہے لیکن عوام اس کی حقیقت سے واقف ہو گئے ہیں اس لئے حصولیابیوں کے نام پر بی جے پی جتنا بھی جھوٹ بولے اب اس کا کوئی اثر نہیں ہونے والا ہے ۔ حکومت کے کام کے سلسلہ میں بی جے پی آخر عوام کو جھوٹ کب تک بتائے گی۔ انہوں نے حکومت پر جمہوریت کا مذاق اڑانے کا الزام لگایا اور کہا کہ پارلیمنٹ میں مودی حکومت کے خلاف تین تین پارٹیوں کے ذریعہ عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی ہے لیکن اس پر غور نہیں کیا جا رہا ہے ۔ اقتدار میں آنے سے پہلے بی جے پی نے آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب اس نے وعدہ خلافی کی ہے اس لئے اس کی حلیف جماعتیں بھی اس سے علیحدہ ہو رہی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ اسی طرح عراق کے موصل میں دہشت گردوں کے ذریعہ یرغمال بنائے گئے 39 ہندوستانیوں کے معاملہ میں حکومت چار سال سے جھوٹ بولتی رہی ہے ۔ وہ متاثرہ کنبوں کو دلاسہ دیتی رہی کہ ان کے اقربا زندہ ہیں اور ان کو کھانا وغیرہ کی بنیادی سہولیات مہیا کرائی جا رہی ہیں لیکن اچانک پارلیمنٹ میں ان کی موت کی اطلاع دی جاتی ہے ۔ متاثرہ کنبوں کے افراد وزیر خارجہ سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کو ملاقات کے لئے وقت نہیں دیا جا رہا ہے ۔ مسٹر وڈکن نے کہا کہ مودی حکومت میں کسان، مزدور اور غریب سبھی پریشان ہیں۔