جموں//وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر آرڈی شرمانے کہاہے کہ ہندوستان کو ایسے جنگجوئوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جن کے تئیں عوام ہمدردی رکھتی ہے۔یہاں میڈیاسے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرجموں یونیورسٹی پروفیسر آرڈی شرمانے کہاکہ مسئلہ کشمیرگذشتہ ستربرسوں سے چلاآرہاایک حساس معاملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں کشمیرکے تئیں اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اورایسے جنگجوئوں سے ہوشیاررہنے کی ضرورت ہے جن کوزمینی سطح پر لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنگجوئوں کوختم کیاجاناچاہیئے لیکن ہندوستان کویہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد لوگوں نے ہڑتال کیوں کی؟انہوں نے کہاکہ یہ حیرت انگیزبات ہے کہ کشمیرمیں بچوں کوتعلیم سے دورکیوں رکھاجارہاہے ۔ کیوں وہ کرویامروکی پالیسی کواپنارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ نامساعدحالات کی وجہ سے کشمیرکی تعمیروترقی بری طرح متاثرہوگئی ہے۔میڈیاافرادکے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسرآرڈی شرمانے کہاکہ میرے خیال میں جنگجوئوں کوہلاک کرنے کے بجائے جیلوں میں قیدکرناچاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ اڑھائی سال تک جب انہوں نے حکومت میں کام کیاتھاتب میں نے دیکھاتھاکہ کشمیری طلباء اورلوگ کتنے محنتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیرطلباء کامستقبل دائوپرلگ گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیرکے حالات ہمیں رنجیدہ کرتے ہیں اوران کے بارے میں ہمیں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے این اے اے سی ٹیم کے دورہ جموں کے بعد جموں یونیورسٹی کو A+ گریڈ دینے پرمسرت کااظہارکیااوربتایاکہ ہوسٹلوں میں غیرقانونی طورپرکچھ طلباء کی آمدورہائش کامسئلہ پیداہواتھاجس کے بارے میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ہوسٹل حکام کو تنبہہ کی ہے کہ ایساآئندہ نہ ہواوریونیورسٹی حکام نے این اے اے سی ٹیم کو یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے کاازالہ کیاجائے گا۔