سرینگر // حریت (ع)نے کہا ہے کہ حکومتی سطح پر کشمیر ی عوام کیخلاف اختیار کی جارہی پالیسیوں کو حد درجہ جارحانہ اور معاندانہ رویہ سے عبارت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں نام نہاد جمہوری حکومت کا وجود محض برائے نام ہے اصل میں جموںوکشمیرمیں فوج اور فورسز کی حکمرانی ہے ، یہی وجہ ہے کہ آئے روز نہتے عوام کے قتل و غارت کے واقعات وقوع پذیر ہو رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ جس ریاست میں پولیس کے اہلکاربھی فوج کے عتاب سے محفوظ نہ ہوںوہاں عام لوگ خود کو کس حد تک محفوظ تصور کرسکتے ہیں اسکا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوج خود کو ہر قسم کی جوابدہی اور باز پرس سے آزاد سمجھتے ہیں اور چونکہ افسپا اور دیگر کالے قوانین کے نام پر یہاں تعینات فوج اور فورسز کو پہلے ہی سے غیر معمولی اختیارات حاصل ہیں جنکا وہ بڑی ڈھٹائی کے ساتھ استعمال کررہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ حالات و واقعات گواہ ہیں کہ کشمیر میں جتنے بھی خونین واقعات پیش آئے ان میں آج تک کسی بھی فوجی یا فورسز اہلکار کو نہ تو سزا ہوئی ہے اور نہ کسی کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا اور سرکاری سطح پر اس ضمن میں قائم کئے گے تحقیقاتی کمیشن محض حکم نواب تادر نواب اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے مترادف ہی ثابت ہوئے۔