عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// حکومت ہند پبلک سیکٹر کے بینکوں کے استحکام کی جانب ایک بڑا قدم اٹھانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، حکومت ایک بڑے انضمام پر کام کر رہی ہے، جس میں کئی چھوٹے بینکوں کا انضمام شامل ہو سکتا ہے۔ نیوز آٹ لیٹ منی کنٹرول نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس کا مقصد پبلک سیکٹر کے بینکنگ کے منظر نامے کو ہموار کرنا ہے تاکہ ایسے کم مضبوط ادارے ہوں جو کریڈٹ کی توسیع اور مالیاتی شعبے کی اصلاحات کے اگلے مرحلے میں مدد کر سکیں۔رپورٹ کے مطابق، انڈین اوورسیز بینک (IOB)، سینٹرل بینک آف انڈیا (CBI)، بینک آف انڈیا (BOI)، اور بینک آف مہاراشٹر (BOM)کو پنجاب نیشنل بینک (PNB)، بینک آف بڑودہ (BOB)، اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) جیسے بڑے بینکوں میں ضم کیا جا سکتا ہے۔رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ “انڈین اوورسیز بینک (IOB)، سینٹرل بینک آف انڈیا (CBI)، بینک آف انڈیا (BOI) اور بینک آف مہاراشٹر کو پنجاب نیشنل بینک (PNB)، بینک آف بڑودہ (BOB) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) جیسے بڑے بینکوں کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز تیار کی گئی ہے۔فی الحال حکومت نے اس حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔ بینک کے انضمام کے منصوبے کے اگلے مرحلے پر فی الحال کابینہ کے سینئر افسران زیر بحث ہیں۔ جس کے بعد وزیراعظم آفس کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق روڈ میپ کو ایک سال کے اندر حتمی شکل دی جاسکتی ہے اور متعلقہ بینکوں سے ان پٹ لینے کے بعد انضمام کا عمل مالی سال 2027 تک مکمل کیا جاسکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کوئی بھی اعلان کرنے سے پہلے داخلی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتی ہے۔ وزارت خزانہ نے بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا۔حکومت انضمام کی تجاویز پر اپنی درمیانی مدت کے بینکنگ سیکٹر کی اصلاحات کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر غور کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔