عظمیٰ نیوزسروس
جموں//نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے ہفتہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر دوبارہ ریاست کا درجہ حاصل کرے گا اور اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہند کو اسے بحال کرنا ہوگا، جیسا کہ اس نے پارلیمنٹ میں وعدہ کیا تھا۔عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا “ریاست ہو جائے گی۔ حکومت ہند کو اپنا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔ یہ اس وعدے کا پابند ہے جو اس نے پارلیمنٹ میں کیا تھا جب میں ایک رکن تھا‘‘ ۔خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سابق مرکزی وزیر نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے لڑیں اور معاشرے میں فعال کردار ادا کریں۔نیشنل کانفرنس کے سپریمو نے کرناٹک کے ہمپی میں 27 سالہ اسرائیلی سیاح کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کا حوالہ دیتے ہوئے خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انکاکہناتھا”ہمارے پاس قوانین ہیں، پھر بھی جرائم جاری ہیں۔ کیا میں نے نہیں کہا کہ لوگ پاگل ہو گئے ہیں؟ ۔وہ ایک عورت ہے، چاہے اسرائیل سے ہو یا کہیں اور سے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا‘‘۔عبداللہ نے میڈیا پر تعصب کا الزام لگاتے ہوئے بھی نشانہ بنایا۔انہوںنے کہا”آپ کو ایسے مسائل اٹھانے چاہئیں۔ آپ کا میڈیا کبھی سچ نہیں بولتا۔ یہ خوفزدہ ہے۔ اگر کوئی سچائی کو دبانا چاہتا ہے تو وہ آپ کے ذریعے کرتے ہیں‘‘۔ جموں و کشمیر میں تعلیم میں اپنے خاندان کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا، “میرے والد نے آپ کو اسکول سے یونیورسٹی تک مفت تعلیم دی۔ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد کلاس 4 تک تعلیم مفت ہے۔ میں نے میڈیکل کالجوں میں 50 فیصد ریزرویشن دیا لیکن لوگ اس کے خلاف سپریم کورٹ گئے۔ آپ کو اپنے حقوق کے لیے لڑنا پڑے گا‘‘ انہوں نے کہا، “گورننس کے پانچ سالوں میں، ہم (نیشنل کانفرنس کی حکومت) تمام شعبوں میں خواتین کے لیے بہترین ممکنہ ترقی کو یقینی بنائیں گے”۔