سری نگر//ناظم سیاحت کشمیر محمود احمد شاہ نے کہا کہ جموں وکشمیر حکومت مختلف ممالک کو قائل کرنی کی کوشش کررہی ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق ’ٹریول ایڈوائزریز‘ کو واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم عنقریب یورپی ممالک کے سفیروں کو کشمیر مدعو کریں گے۔ناظم سیاحت نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جموں وکشمیر کی سیاحتی انڈسٹری کے لئے ایک بہت بڑا مارکیٹ ہے۔ ناظم سیاحت کشمیر نے مختلف ممالک کی جانب سے اپنے شہریوں کو وادی کشمیر جانے سے روکنے والی ٹریول ایڈوائزریز پر کہا ’ ٹریول ایڈوائزریز کی واپسی کے لئے ہم نے حال ہی میں مختلف ریاستوں میں روڑ شو کے دوران مختلف ممالک کے سفیروں کے ساتھ بات چیت کی۔ نئی دہلی میں مقیم ملیشیائی ہائی کمیشن کے بیشتر سفیر مارچ کے مہینے میں یہاں آرہے ہیں۔ ہم جرمنی، اٹلی ، برطانیہ ، آسٹریلیا اور اسپین کے سفیروں کو بھی یہاں مدعو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ٹریول ایڈوائزریز کی وجہ سے ان ممالک سے بہت کم سیاح یہاں آتے ہیں۔انہوں نے کہا ’وادی میں ملی ٹنسی سے قبل جتنے بین الاقوامی سیاح کشمیر آتے تھے، ان میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوا ہے۔ یعنی آج اچھی خاصی تعداد میں بین الاقوامی سیاح کشمیر کا رخ کرتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’جنوبی ایشیائی ممالک کے علاوہ ملیشیاء ، تھائی لینڈ اور سنگاپور سے سیاح یہاں آجاتے ہیں۔ محمود احمد شاہ کا کہنا ہے کہ آج کے وقت میں ایک ہندوستانی سیاح زیادہ خرچ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ’گذشتہ برس ایک کروڑ غیر ملکی سیاح انڈیا آئے ۔ اس کے برعکس دو کروڑ بھارتی شہری سیر و تفریح کے لئے مختلف ممالک کو گئے۔ اعداد وشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت سے مختلف ممالک کو جانے والے سیاحوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تعلق سے ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے اذہان میں موجود منفی سوچ سے چھٹکارا پانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ’ہمارے پاس سیاحت کے لئے درکار ہر ایک چیز ہے۔ کشمیر کے تعلق سے پائی جانے والی منفی سوچ سے چھٹکارا پانے کی ضرورت ہے۔ ہم اس سوچ کو غلط ثابت کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کررہے ہیں۔ میڈیا کا اس میں کلیدی کردار بنتا ہے۔انہوں نے کہا ’ہماری ریاست ہمیشہ غلط وجوہات کے لئے خبروں میں ہوتی ہے۔ ہم سیاحت سے متعلق مواد کو مختلف زبانوں میں پیش کرنے کی کوششیں کریں گے تاکہ جنوبی بھارت جیسے حصوں میں رہنے والے لوگوں کو کشمیر کے بارے میں صحیح معلومات فراہم کی جائیں ‘ ْ۔ شاہ نے کہا کہ ہمیں کشمیر کی سیاحتی انڈسٹری کے فروغ کے لئے ایک مستحکم کال سنٹر کی ضرورت ہے اور اس کمی کو اسی برس دور کیا جائے گا۔ناظم سیاحت نے محکمہ کی جانب سے بنائی گئی شارٹ فلم ’دی وارمسٹ پلیس آن ارتھ‘ کی مقبولیت پر کہا ’ہم نے گذشتہ برس ایک شارٹ فلم بنائی۔ اُس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچائی۔ یو این آئی