چند ی گڈھ(پنجاب)//خوراک ، شہری رسدات ، امور صارفین اور قبائلی امور کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے پنجاب سے یہاں بھیڑ لانے پر لگنے والے ٹیکس سے متعلق جموں وکشمیر میٹ ڈیلرس ایسو سی ایشن کے مسائل کو حل کرنے کی غرض سے چندی گڈھ کا دورہ کیا اور وہاں کے وزیر خزانہ اور منصوبہ بندی من پریت سنگھ بادل اور دیہی ترقی کے وزیر ترپٹ راجندر سنگھ با جواکے ساتھ ملاقات کی ۔اس دوران چودھری ذوالفقار علی نے کشمیر کے میٹ ڈیلروں کامعاملہ متعلقہ وزراءکے ساتھ اٹھایا اور اس موقعہ پر فیصلہ لیا گیا کہ بھیڑ یہاں لانے کے چارجز میں پنجاب حکومت کی طرف سے کمی لائی جائے گی۔وزیر نے اس موقعہ پر کہا کہ ریاست کے گوشت تاجر دلی ، راجستھان ، جے پور اور دیگر مقامات سے خریدتے ہیں لحاظ پنجاب کیٹل فیئرس ریگولیشن ایکٹ 1967 ان پر لاگو نہیں ہوتا ہے کیونکہ یہ گاڑیاں ان ریاستوں سے آکر پنجاب سے گزرتی ہے ۔وزیر نے اس حوالے سے پنجاب انتظامیہ کے ساتھ ہوئی میٹنگوں کا بھی ذکر کیا ۔باہمی تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ لیا گیا کہ پنجاب حکومت 160 بھیڑوں سے بھرے ٹرک پر 10,000روپے فی ٹرک جبکہ 160سے زائد بھیڑوں سے بھرے فی ٹرک پر 12,000روپے کا چارج وصول کرے گی اور انہوںنے اس حوالے سے لازمی ہدایات بھی جاری کئے ہیں۔واضح رہے کہ اس فیصلے سے کشمیر کے گوشت تاجروں کو کافی راحت ملی ہے اس لئے چودھری ذوالفقار علی نے مثبت ردعمل دکھانے اور بھیڑوں کی ٹرانسپورٹیشن چارجز کم کرنے کے لئے پنجاب حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقعہ پر پنجاب انتظامیہ کے کئی اعلیٰ افسروں کے علاوہ ریاست جموں وکشمیر کے کئی دیگر افسروں کے سمیت گوشت بیچنے والوں کی انجمنوں کے نمائندے بھی شامل تھے۔