محتشم احتشام
پونچھ // جموں و کشمیر میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر ان کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 2014 کی طرح 2025 میں بھی حکومت نے انہیں محض وعدوں اور کمیٹیوں کے جال میں پھنسا کر رکھا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ملازمین گزشتہ 25 برسوں سے مستقل روزگار کی امید میں سرکاری دفاتر، محکموں اور میدانوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔محکمہ بجلی کے عارضی ملازمین نے کہا کہ وہ دن رات خطرناک حالات میں کام کرتے ہیں، بجلی کی بحالی اور مرمت کے دوران جان ہتھیلی پر رکھ کر فرائض انجام دیتے ہیں، مگر ان کی محنت کا صلہ آج تک نہیں ملا۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے انہیں ’کمیٹیوں کے نام پر دھوکہ‘ دیا ہے۔ ایک کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے، رپورٹیں تیار ہوتی ہیں، مگر نتیجہ صفر رہتا ہے۔ملازمین کا مؤقف ہے کہ اگر حکومت انہیں مستقل نہیں کرنا چاہتی تو کم از کم یو ٹی سطح کی اجرتیں، خصوصاً لداخ یو ٹی کے برابر تنخواہیں دی جائیں تاکہ ان کے خاندان بنیادی ضروریات پوری کر سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ اجرتیں غیر منصفانہ ہیں اور بڑھتی مہنگائی کے دور میں ان پر گزارہ ناممکن ہو چکا ہے۔محکمہ بجلی ملازمین تنظیم پونچھ کے رہنما چوہدری فاروق پونچھی اور گلریز منہاس نے کہا کہ حکومت کی دوہری پالیسی اب مزید برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ایم ایل اے وحید کے پیش کردہ بل پر تو کوئی اعتراض نہیں کیا، مگر ایم ایل اے میر سیف اللہ کے بل کو جان بوجھ کر واپس کروا دیا گیا، جو واضح ناانصافی اور امتیازی رویے کی مثال ہے۔تنظیمی رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کا یہ کہنا کہ ’ابھی ملازمین کی صحیح تعداد معلوم نہیں‘ ایک بہانہ ہے، کیونکہ آج کے ڈیجیٹل دور میں یہ دلیل کسی صورت قابل قبول نہیں۔ یہ محض ٹال مٹول اور وقت گزاری کی پالیسی ہے تاکہ مستقل بحالی کے مطالبے کو دبایا جا سکے۔ملازمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر انہیں مستقل نہ کیا تو وہ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوامی سطح پر بھی اب یہ آواز زور پکڑ رہی ہے کہ حکومت مزید خاموش نہ رہے اور ڈیلی ویجرز، کیجول لیبرز، ورک چارج ملازمین کو ان کا جائز حق، عزت اور برابری فراہم کرے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ محض روزگار کا نہیں بلکہ انصاف اور عزت کی لڑائی ہے جو پچھلے 25 برسوں سے جاری ہے اور اب اس جدوجہد کو انجام تک پہنچانے کے لئے تمام ملازمین متحد ہیں۔