حکومت نے پٹھان کوٹ حملے سے کوئی سبق نہیں لیا:پارلیمانی کمیٹی

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
نئی دہلی// پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے ملک میں داخلی سلامتی کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ، جس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت نے پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے سے کوئی سبق نہیں سیکھا ، جس وجہ سے گزشتہ سال بار بار اس طرح کے حملے ہوئے جن میں مسلح افواج کے جوانوں کو اپنی جانیں گنوانی پڑیں۔ وزارت داخلہ سے وابستہ پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ وزارت داخلہ کی اس بات سے متفق نہیں ہے کہ ملک میں داخلی نظم و نسق کے حالات مجموعی طور کنٹرول میں ہیں۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ اندرون ملک دہشت گردی اور بائیں بازو کی انتہا پسندی میں بھلے ہی نسبتا کمی آئی ہے لیکن جموں و کشمیر میں سرحد پار سے دہشت گردی اور دراندازی کے واقعات میں پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ سال 2016 میں دراندازی کی کوشش کے 364 واقعات ہوئے جبکہ اس سے گزشتہ سال یہ تعداد صرف 121 تھی۔ پارلیمانی کمیٹی نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ فوج اور سلامتی دستہ کی تنصیبات کی حفاظت میں کمزوریوں اور خامیوں کے سبب ان پر کئی بار دہشت گرد انہ حملے ہوئے جن میں 82 جوان شہید ہوئے ۔ کمیٹی نے کہا کہ اس سے دہشت گردوں کی طرف سے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی نئی حکمت عملی کا پتہ چلتا ہے ۔ اپنی سفارشات اور تجاویز کو دہراتے ہوئے کمیٹی نے کہاکہ"سکیورٹی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے باوجود حکومت پمپور، اڑی، بارہمولہ اور ناگروٹا میں دہشت گردانہ حملوں کوے روکنے میں مکمل طور ناکام رہی ہے ۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ حکومت نے پٹھان کوٹ حملے سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ وزارت داخلہ کو سرحد پار سے دراندازی اور جموں وکشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں پر روک لگانے کے لئے افواج اور پولس دستوں کی تنصیبات کی سکیورٹی کے نظام کو انتہائی چاک چوبند کرنی چاہئے جس سے کہ اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں پر لگام لگائی جا سکے ۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ تمام خامیوں اور کمزوریوں کو دور کر کے سکیورٹی کے نیٹ ورک کو ایک دم پختہ کئے جانے کی فوری ضرورت ہے ۔ اس نے انٹیلی جنس نظام کو مؤثر بنانے اور اس کے معلومات جمع کرنے اور ان کا تبادلہ کرنے کے نظام کو درست کرنے پر بھی زور دیا ہے ۔جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کی طرف سے مقامی نوجوانوں کی بھرتی کی حکمت عملی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی نے وزارت داخلہ سے اس پر روک لگانے کے لئے کثیر جہتی منصوبہ بنانے کو کہا۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *