عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے پیر کے روز حکومت پر زور دیا کہ “1931 کے شہدا کی یاد میں 13 جولائی کو گزیٹیڈ تعطیل کے طور پر اعلان کیا جائے” ۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ “یہ یوم شہدا ریاستی سطح پر منایا جائے، جیسا کہ پہلے ہوتا تھا۔”اپنی پارٹی کے صدر نے یہ مطالبات پلوامہ میں پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہے۔کنونشن کے بعد بخاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منتخب حکومت آٹھ ماہ میں اپنے منشور کا ایک فیصد بھی پورا نہیں کر سکی ہے۔انہوں نے قیدیوں کی رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پتھرا ئوکرنے والوں کو دراصل بعض جماعتوں کے رہنماں نے گمراہ کیا تھا۔ بخاری نے حکمراں جماعت پر اسمبلی انتخابات کے دوران جھوٹے وعدوں اور فرضی نعروں کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا، “حکمران پارٹی نے ہمیں بتایا تھا کہ وہ ہر گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرے گی، لیکن اس نے صرف انٹیودیا انا یوجنا (AAY) زمرے کے تحت گھرانوں کے لیے اس فائدے کا اعلان کیا ، جو آبادی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں، پھر بھی، یہ محض اعلان ہے اور آٹھ ماہ کے اقتدار کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔”انہوں نے مزید کہا، “اسی طرح اس حکومت نے صارفین کے لیے راشن کوٹہ بڑھانے کا وعدہ کیا تھا، اس کے علاوہ، اس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آنے کے تین ماہ کے اندر ایک لاکھ نوکریاں فراہم کرے گی، اسی طرح، حکمران جماعت نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ آرٹیکل 370 کو واپس لائے گی اورجموں و کشمیر کا ریاست کادرجہ بحال کرے گی۔ بخاری نے کہا، “یہ حکومت صرف اپنی کمزور کارکردگی اور عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہونے کی وجہ سے خطرے میں ہے، ورنہ اس کے پاس پانچ سال کی مکمل مدت کے لیے مضبوط مینڈیٹ ہے۔”بخاری نے کہا، “میرا ماننا ہے کہ ماضی میں پتھرا ئومیں ملوث افراد کو بھی حقیقت میں کچھ جماعتوں کے رہنمائوں نے گمراہ کیا تھا، اس لیے، گھنائونے جرائم میں ملوث افراد کے علاوہ، تمام قیدی رہائی کے مستحق ہیں، انہیں رہا کیا جانا چاہیے۔”انہوںنے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ ایم ایل ایز کو جوابدہ بنایا جائے، جو چن کر آئے ہیںاوران کا احتساب کرنا لوگوں کا حق ہے۔