یواین آئی
نئی دہلی// کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو کم ہونے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ جب تک ملک میں اقتصادی ترقی کی شرح تیز نہیں ہوگی، اس وقت تک ترقی یافتہ ہندوستان کے بارے میں بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔محترمہ واڈرا نے کہا کہ حکومت نے آج اقتصادی ترقی کے جو اعداد و شمار پیش کئے، ان کے مطابق ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 2024-25 میں ساڑھے چھ فیصد ہے۔ معاشی ترقی کی یہ رفتار کورونا کے دوران ہونے والی معاشی ترقی کی شرح سے بھی کم ہے۔ جب تک معاشی ترقی کی رفتار تیز نہیں ہوتی اس وقت تک ملک کی معاشی پیش رفت پر بات کرنے کا کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا، ’’ملک کی معیشت چار سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024-25 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.5 فیصد رہی۔ یہ کورونا کے دور کے بعد سب سے سست رفتار ہے۔ بی جے پی حکومت اقتصادی محاذ پر مسلسل ناکام ہو رہی ہے۔ پورے ملک میں صنعتیں سکڑ رہی ہیں۔ صنعتی پیداوار آٹھ مہینے کی نچلی سطح پر ہے۔ ملک بھر میں شدید بے روزگاری ہے۔ کوئی نئی ملازمتیں پیدا نہیں ہو رہی ہیں۔ لوگوں کی آمدنی کم ہو رہی ہے، معاشی عدم مساوات تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس لیے مانگ اور کھپت بھی کم ہو رہی ہے۔ تیز اقتصادی ترقی کے بغیر ترقی یافتہ ہندوستان کی باتیں بے معنی ہیں‘‘۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینت نے کہا، ’’مالی سال 2025 میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 6.5 فیصد رہی، جو چار سال میں سب سے کم ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے اگلے 22 سال تک ہر سال 8.2 فیصد کی شرح نمو درکار ہے۔ حکومت کے لوگ 7.4 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا حوالہ دے کرورغلائیں گے، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔‘‘پارٹی نے اپنے ‘ایکس’ ہینڈل پر کہا، ’’اچھے دن، کی بات کرنے والی مودی حکومت ملک کی معیشت کو ڈبونے پر تلی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار واضح طور پر اس کی گواہی دے رہے ہیں۔ جی ڈی پی کی شرح نمو کم ہونے کا مطلب ہے کہ ملک میں صنعتیں سست ہو رہی ہیں، روزگار کے مواقع ختم ہو رہے ہیں اور نوکریاں کم ہیں۔