نئی دہلی//بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے کہاہے کہ کشمیر کے موجودہ بحران پر جلد قابو پالیا جائے گا اور یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب حالات میں شدت آئی ہے۔ ماضی میں بھی وقفے وقفے سے حالا ت اسی طرح بگڑتے رہے۔ انہوں نے سرجیکل اسٹرائیک کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر کے تعلق سے سنجیدہ ہے۔ پہلے بھی سرحد کی حفاظت کی جاتی تھی لیکن اس کے لئے سیاسی قوت ارادی کا فقدان تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے تین سال کو اندیشوں پر امکانات کی ترجیح کا سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران کشمیر کی صورتحال، بے روزگاری کے مسئلے اور دیگر امورپر اپوزیشن پارٹیاں جہاں این ڈی اے حکومت کو نرغے میں لینے کی ناکام کوشش کرتی رہیں، وہیں مرکزی حکومت ملک کو سابقہ مفلوج پالیسیوں سے نجات دلانے اور آگے بڑھانے کے لئے سیاست میں بنیادی تبدیلی لانے میں مصروف رہی جس کے نتیجے میں کنبہ پروری ، ذات پات اور ناز برداری کا خاتمہ ہونے کے ساتھ دنیا بھر میں ملک کے وقار میں اضافہ ہواہے۔شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو مودی حکومت کے خلاف ایک بے سود جنگ کا سامنا ہے۔ مودی حکومت کو 2014 سے مسلسل انتخابی تائید حاصل ہے تین برسوں کے سبھی انتخابات میں بی جے پی کی عوامی حمایت کا حلقہ بڑھا ہے اور کئی ریاستوں میں پارٹی کی حکومتیں بھی قائم ہوئی ہیں۔