عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//زرعی پیداوار، دیہی ترقی اور پنچایت راج کے وزیر جاوید احمد ڈار نے آلو پورہ اور پدگام پورہ زرعی فارموں کا دورہ کیا۔دورے کے دوران، وزیر نے ان سرکاری فارموں میں کی جانے والی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے زرعی پیداوار اور بیج کے معیار کو بڑھانے کے لیے کی جانے والی مسلسل کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے فارم کے بنیادی ڈھانچے اور پائیدار کاشتکاری کے طریقوں کی بھرپور ترقی میں محکمہ زراعت کی تعریف کی، جو کہ کسانوں کی آمدنی اور خود انحصاری کو بڑھانے کے لیے اہم ہیں۔وزیر نے افسروں اور مقامی کسانوں سے بات چیت کی، مختلف قسم کے فارم کی ترقی اور کسانوں کی بہبود کے اقدامات کے بارے میں رائے حاصل کی۔ انہوں نے کاشتکاری کے بہترین طریقوں کی تحقیق اور اپنانے کا جائزہ لیا، فارم کو سپورٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مقامی کسانوں کو مناسب ربط اور توسیعی خدمات فراہم کیں۔وزیر نے متعدد کسانوں کی بات سنی جنہوں نے وزیر کو زرعی متعلقہ شعبوں سے متعلق مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔ ان میں آبپاشی کی بہتری، فارم مشینری کی جدید کاری کے لیے بہتر تعاون اور بہترین کاشتکاری کے طریقوں کو اپنانا شامل تھا۔ سینکڑوں کنال اراضی پر پھیلے فارم کو مدد فراہم کرنے اور مقامی کسانوں کے ساتھ اس کے مناسب ربط اور توسیعی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔اس موقع پر ایم ایل اے زینا پورہ شوکت حسین گنائی اور ایم ایل اے شوپیان شبیر احمد کلے نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل سے وزیر کو آگاہ کیا۔ ان میں ریشم کی زمین پر سے تجاوزات کو ہٹانا اور اس کا صحیح استعمال، اللو پورہ فارم کی ترقی، سیب اور دیگر فصلوں کے لیے انشورنس کور کی فراہمی کے علاوہ سڑکوں کی تعمیر شامل ہے۔وزیر نے ترقیاتی مطالبات اور عوام کی شکایات سنیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس شعبے کی ہمہ گیر اور جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے فصل کے بعد کے انتظام کے نظام کو متحرک جدید بنانے میں مقامی فارم اداروں اور تحقیق اور ترقی کے مراکز کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ حکومت کے زیر اہتمام اسکیموں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں جن کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو بڑھانا ہے۔