سرینگر //وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے ایک میٹنگ کے دوران محکمہ کے ثقافتی ورثہ تحفظ پروگرام کے تحت دو تعلیمی ثقافتی عمارتوں کی اَپ گریڈیشن کے جاری کام کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں کنزرویشن آرٹیکٹ گرمیت رائے اور سی ای او، سی یو بی ای، آئی آئی ٹی ، مدراس میجر جنرل پدمانن بان نے دو تعلیمی اداروں مولانا انور شاہ کشمیری کا 150 سال پرانا رہائشی مکان اور 19 ویں صدی قدیم گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول عشائی کوچہ فتح کدل کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔ وزیر کو بتایا گیا کہ ان دو پروجیکٹوں پر جاری کام کی بدولت پرانے زمانے کی ثقافتی ورثہ کو محفوظ رکھنے اور اُس کی شان رفتہ بحال کرنے میں بہت مدد ملے گی۔انہوں نے پروجیکٹ کے مکمل ہونے پر حاصل اور پروجیکٹ اخراجات کا اندازے کے بارے میں بھی میٹنگ کو مطلع کیا۔ میٹنگ میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن فاروق احمد شاہ ، ڈی سی سرینگر ڈاکٹر فاروق احمد لون ، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو ، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ فاروق احمد ، سی ای او کپواڑہ محمد شفیع وار، این آئی ٹی سرینگر کے ڈاکٹر جاوید احمد بٹ ، مولانا انور شاہ کشمیری کے پوتے محمدانور عشائی ، فاروق احمد کے علاوہ متعلقہ افسروں نے شرکت کی۔وزیرموصوف نے کہا کہ حکومت ثقافتی ورثہ کو محفوظ رکھنے کی وعدہ بند ہے۔ انہوںنے آرکیٹکٹس سے کہاکہ وہ ان سکولوں پر کام کر کے مثال قائم کریں۔اس موقعہ پر بخاری نے متعلقہ افسروں کو ہدایت دی کہ وہ تمام ضروری کاغذی کارروائی عمل میں لائیں تاکہ کنزرویشن کا کام شروع کیا جاسکے ۔