سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران 14نومبر کو شرو ع ہونے والے دسویں اوربارہویں جماعت کے امتحانات کے لئے کئے جارہے سیکورٹی انتظامات کاجائزہ لیا۔میٹنگ میںصوبہ کشمیر کے تمام اضلاع کے صوبائی کمشنروں نے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ شرکت کی جب کہ آئی جی پی کشمیر،ناظم تعلیم،چیرمین بورڈ آف سکول ایجوکیشن اورتمام چیف ایجوکیشن آفیسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔سیکورٹی انتظامات کے بارے میں تفصیلات طلب کرتے ہوئے صوبائی کمشنر کو بتایا گیا کہ وادی میںتمام امتحانی مراکز کو حساس قراردیاگیا ہے اوران مراکز کے 200میٹر کے دائرے میںدفعہ144نافذ کیا جارہا ہے جو 18روز تک جاری رہے گا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ تمام امتحانی مراکز کے لئے مجسٹریٹ مقرر کئے گئے ہیں جو امتحانی مراکز میں حاضر رہیںگے۔صوبائی کمشنر نے ہدایت دی کہ امتحان سے فارغ ہونے کے بعد امیدواروںکو امتحانی مراکز کے گردونواح میں رہنے کی اجازت نہیںدی جانی چاہیے۔ انہوں نے تمام امتحانی مواد امتحان کے فوراًبعد متعلقہ پولیس سٹیشنوں کو منتقل کرنے کی ہدایت دی جہاں سے یہ مواد بورڈ آف سکول ایجوکیشن پہنچایا جائے گا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ تمام اضلاع میں امتحانات سے متعلق کنٹرول روم قائم کئے جائیں گے جو ہر آدھے گھنٹے کے بعد امتحانی مراکز کی جانکاری حاصل کرتے رہیںگے۔صوبائی کمشنر نے کہا کہ پولیس کو امن وقانون کی برقراری کے لئے تعینات کیا جانا چاہیے جب کہ دیگر کام محکمہ تعلیم کے اہلکار انجام دیں گے۔انہوںنے آنگن واڑی ورکروں کی خدمات حاصل کرنے کے لئے بھی کہا۔صوبائی کمشنر نے پولیس اور مجسٹریٹوں کے مابین میٹنگ کے انعقاد کے احکامات دئیے تاکہ تمام انتظامات کو دوروز کے اندر مکمل کیاجاسکے۔ادھر14نومبر2016ء سے شروع ہونے والے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحان کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ اننت ناگ ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ نے تما م امتحانی مراکز کے دوسومیٹر کے دائرے میں دفعہ 144کے تحت حکم امتناعی جاری کئے ہیں۔اس حکمنانے کا اطلاق تاہم سپروائزری عملے،امتحانات سے جُڑے چیکنگ سکارڈ اورطلاب پر عائد نہیںہوگا۔ایس ایس پی اننت ناگ اور کولگام سے کہا گیا ہے کہ وہ ہدایات کی من وعن عمل آوری کو یقینی بناتے ہوئے مناسب تعداد میں بورڈ آف سکول ایجوکیشن کی طرف سے متعین کئے گئے امتحانی مراکز کے ارد گرد پولیس دستے تعینات کریں۔ادھر ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ نے بھی تمام امتحانی مراکز کے اردگرددفعہ144نافذ کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔واضح رہے کہ اس سیکشن کے تحت پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہوتی ہے۔اس حکمنامے کا اطلاق ان امتحانات کے آخر تک ہوگا۔ تاہم امتحانات سے جُڑے سرکاری ملازمین اور امن وقانون کی صورت کو بنائے رکھنے کے لئے مامور حفاظتی اہلکاروں کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔