جموں // پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اورریاستی کنوینرراجیو گاندھی پنچایتی راج سنگٹھن شاہنواز چودھری نے بلواسطہ پنچایتی انتخابات کے انعقادکی مخالف کرتے ہوئے اسے جمہوری اداروں کوکمزورکرنے کے مترادف قراردیا۔انہوں نے وزیاعلیٰ کوبلواسطہ پنچایتی انتخابات کوواپس لیناچاہیئے یاوزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوجاناچاہیئیْ۔انہوں نے سرپنچوں کے بلواسطہ انتخاب کے خلاف اور ترمیم شدہ پنچایتی راج ایکٹ لاگو کرنے کے لئے جد و جہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔شاہنوازچوہدری راجیوگاندھی پنچایتی راج سنگھٹن کے نومنتخب بلاک کنوینروںسے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے بطور بلاک کنوینئر کی تعیناتی پر ان لوگوں کو مبارک باد دی اورانہیں آر جی پی آر ایس کے متعلق جانکاری دی، جسکی بنیاد کانگریس صدر سونیا گاندھی نے 2007 میں ڈالی ہے۔انہوںنے کہا کہ آر جی پی آر ایس کا مقصد اختیارات کو غیر مرکوز کرنا ،پی آر آئی نمائندوں میں خواندگی میں اضافہ کرنا اور شہریوں کو لوکل سیلف گورنمنٹ کے رول اور اختیارات سے واقف کرنا ہے۔انہوں نے سرپنچ کے انتخاب کے لئے براہ راست الیکشن سے انار کی بھی تنقید کی اور کہا کہ اس سے پنچایتی راج ادارے کمزور ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرکار ان اداروںکو مستحکم بنانے کے بجائے ان کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرپنچ کے لئے بلواسطہ انتخاب سے دل بدلو میں اضافہ ہو جائے گا۔انہوںنے کہا کہ وہ عوام میں سرکار کے اس غیر جمہوری قدم کے خلاف راہ عامہ منظم کرے گی ۔انہوں نے سرکار پر الزام لگایا کہ اس نے پنچایتوں کو بااختیار بنانے کے بدلے بنیادی جمہوری سسٹم کو ہی دھوکہ دیا ہے۔