سرینگر//حریت (ع)کے محبوس چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ایک اخبار میں چھپی رپورٹ کے مطابق محکمہ CID نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ علیحدگی پسند ، اہل قلم،پروفیسروں اور ریٹائرڈ ججوں کے بارے میں معلومات جمع کرکے ان کی فہرست مرتب کررہی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ اب ہندوستان کی تحقیقاتی ایجنسیNIA کی طرف سے ان کے افراد خانہ کو بھی نوٹس جاری کرکے نئی دہلی پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک شرمناک بات ہے کہ اب میرے رشتہ داروںکو صرف میرا رشتہ دار ہونے کی بنا پر ہراساں کیا جارہا ہے تاکہ مجھ پر دبائو بڑھایا جاسکے ۔انہوںنے کہا کہ میرے دونوںuncle جنہیں NIA کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے اعلیٰ سرکاری عہدوں پر عوامی خدمات انجام دینے کے بعد باعز ت طور ریٹائر ہوئے ہیں اور انہیں محض سیاسی انتقام گیری کی بنیاد پر ہراساں اور پریشان ہوتے ہوئے دیکھنا میرے لئے ذاتی طور انتہائی تکلیف دہ ہے اور یہ حکومتی اقدام اوچھے پن کی انتہا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ اگر کشمیری عوام اور قیادت کو ہراساں اور پریشان کرکے مسئلہ کشمیر کے خاتمے کا ذریعہ اور حکمرانوں کی طرف سے زبردست تشہیر والے ایک سال کے اندر مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کا طریقہ مانتے ہیں تو جو لوگ ایسا سوچتے ہیں بالآخر انہیں انتہائی مایوسی ہوگی۔تنازع کشمیر اور کشمیر کے غیور عوام کی طرف سے پچھلے سات دہائیوں سے جاری جدوجہد کی توانائی و طاقت عالمی سطح پر تسلیم شدہ آزادی اور انصاف کے اصولوں سے حاصل ہوتی ہے ، یہ وہ اصول اور اقدار ہیں جن کو کبھی ظلم سے ختم نہیں کیاسکتا اور جو انجام کار فتح یاب ہوتے ہیں ۔ میرواعظ نے پلوامہ میں جان بحق ہوئے دو عسکریت پسندوں کفایت احمد اور جہانگیر کھانڈے کو ان کی شہادت پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوان شہداء کی قربانیاں رواں تحریک کا قیمتی اثاثہ ہیں جن کو ہمیشہ یادرکھا جائیگا۔