اسلام آباد //امت اسلامی کے چیرمین و جنوبی کشمیر کے میرواعظ قاضی احمد یاسر نے شوپیان کی جامع مسجد میں نوجوانوںکے مسلسل قتل عام کے خلاف ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کی۔ جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ میرواعظ یاسر سحری کے بعد سے ہی شوپیان میں پولیس کی بندشوں کو پار کرنے کے لئے پہنچ گئے تھے ۔ نماز ظہر کے بعد میرواعظ یاسر نے شوپیان کی جامع مسجد سے ایک عوامی جلوس نکالا جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ حکومت ہندوستان نے کشمیری عوام کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا ہے اور اس کے نتائج یہ برآمد ہو رہے ہیں کہ ہر کشمیری فرد بندوق اٹھانے پہ مجبور ہو رہا ہے۔ قاضی یاسر نے کہاکہ تل و غارت کا سلسلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کشمیری عوام کے جذبہ مزاحمت کو طاقت کے بل پر روکنا چاہ رہے ہیں ۔ میرواعظ یاسر نے کہا کہ بے تحاشہ افراد کو پیلیٹ سے زخمی اور نا بینا بنا دینے کے بعد بھی بھارتی افواج پیلیٹ کا استعمال کر رہے ہیں اور نوجوانوں کو روشنی سے محروم بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر میں جو حربے استعمال میں لا رہی ہے ان سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان امن کے لئے نہیں بلکہ کشمیری خون دیکھنے کے لئے بے تاب ہے۔ میرواعظ قاضی یاسر نے 19جون کی ہزتال کال کو کامیاب بنانے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ جنوبی کشمیر میں اس دن شہید امت ڈاکٹر قاضی نثار اور دیگر شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔میرواعظ قاضی احمد یاسر نے سجاد ہاشمی سرجان برکاتی اور دیگر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ قیدی ہمارا اثاثہ ہے اور ان کی رہائی کے لئے جدو جہد کرنا ہم سب کے لئے فرض ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شوپیان کا جلسہ محض قیدیوں کی رہائی کے لئے بلایا گیا تھا لیکن کشمیرکے حالات کو اتنا نا ساز بنایا گیا ہے کہ ہر دن ایک نیا اہم مسئلہ سامنے آ جاتا ہے۔