عشرت حسین بٹ
پونچھ//حالیہ ہند پاک کشیدگی کے دوران ہوئی گولہ باری میں جابحق ہوئے قاری محمد اقبال کے بھائی قاری فاروق احمد نے حکومت کی طرف سے دی گئی امداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ‘‘حکومتی امداد کے ممنون ہیں لیکن نیشنل میڈیا کا ان کے بھائی مرحوم قاری محمد اقبال کو دہشت گرد قرار دینا میڈیا کا منفی کردار وہ کبھی بھی نہیں بول سکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار موصوف نے جمعہ کو پونچھ میں کشمیر عظمیٰ کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا بتا دیں کہ مرحوم قاری محمد اقبال پونچھ کی معروف دینی درسگاہ جامعہ ذیا العلوم میں گزشتہ دو دہایوں سے بطور استاد کام رہے تھے اور اسی ادارے میں پاکستان کی جانب سے حالیہ گولہ باری کی وجہ سے جابحق ہوئے تھے جمعہ کو وزیر داخلہ پونچھ تشریف لائے تھے جہاں انہوں نے گولہ باری کی وجہ سے مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ میں تقرری اسناد بانٹی جن میں قاری محمد اقبال کی اہلیہ کو بھی تقرری سے نوازا گیا مرحوم قاری محمد اقبال کے بھائی کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے بھائی کے شہید ہونے کا اتنا دکھ نہیں ہے جتنا دکھ انہیں نیشنل میڈیا کے ان چینلز پر ہے جنہوں نے ان کے بھائی کو دہشت گرد کرارا دیا تھا ان کا کہنا تھا کہ وہ مرکزی سرکار سے مانگ کرتے ہیں کہ ایسے میڈیا چینلز کے خلاف سخت قانونی کاروائی کریں اور ان تمام چینلز کو بند کریں جنہوں نے ان کے بھائی کو دہشت گرد کرار دیا تھا انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی نے اپنے ملک پر جان نچھاور کر کے شہادت کا درجہ حاصل کیا ہے قاری فاروق کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جن کا خاندان گزشتہ دو سو برس سے اپنے علاقہ کی نمبرداری کر رہا ہے اور آج تک ان کے خاندان کے کسی بھی فرد کے خلاف کسی بھی پولیس تھانہ میں ایف آئی آر تک بھی درج نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ وہ خاندانی ہندوستانی تھے ہیں بھی اور رہیں گے بھی ہندوستانی۔