سرینگر// حریت (گ) نے ریاست میں مزید 5ہزار پیلٹ گن درآمد کرانے پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ہر قیمت پر کشمیریوں کی پُرامن آواز کو دبانے پر مُصر اور بضد ہے اور وہ کشمیر کے سیاسی اور انسانی مسئلے کو ایک لا اینڈ آرڈر پرابلم سمجھنے کی غلطی دُہرارہا ہے۔ حریت کے مطابق پیلٹ ایک مہلک ہتھیار ثابت ہونے کے بعد بھی اس کا استعمال جاری رکھنا اور اس کی تعداد میں اضافہ کرنا بھارتی حکمرانوں کے نشۂ قوت کو ظاہر کرتا ہے۔ حریت نے کہا کہ بھارت کی مرکزی وزارت داخلہ کے اس اقدام میں ایک بڑا پیغام پوشیدہ ہے کہ یہ ملک انسانی حقوق کا احترام کرنے کا کسی بھی طور پابند نہیں ہے اور وہ حقوق بشر کے لیے سرگرم کسی بھی ادارے کو خاطر میں لاتا ہے اور نہ اس کی کسی سفارش کو تسلیم کرتا ہے۔ اس فیصلے سے یہ بات بھی عیاں ہوجاتی ہے کہ بھارتی حکمرانوں کو کشمیری عوام کے جینے مرنے سے کوئی دلچسپی ہے اور نہ وہ 2016 کی صورتحال سے پشیمان ہیں۔ 100کے لگ بھگ عام شہریوں کو قتل کیا جاتا ہے، 6000لوگ زخمی ہوجاتے ہیں۔ سینکڑوں افراد کی بینائی متاثر ہوجاتی ہے، 70شہری ایک آنکھ سے اور 17دونوں آنکھوں سے محروم ہوجاتے ہیں، البتہ دہلی کے پالیسی سازوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے اور وہ پچھلے سال کے طوفانِ بدتمیزی کو 2017میں بھی دہرانے پر اڑے ہوئے ہیں۔