سرینگر// تحریک حریت نے جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین،ایاز اکبر اور محمد اشرف لایا کوخانہ نظربند رکھنے اور تحریک حریت کے مرکزی دفتر حیدرپورہ کو سی آر پی ایف اور پولیس کے سخت محاصرے میں لیکر تنظیمی کارکنان اور دفتری عملے کو دفتر کے اندر جانے سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمرانوں، یہاں کی حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے اس طرح کی روک لگانا جمہوری اور سیاسی اصولوں کے منافی ہے۔بیان کے مطابق بھارتی حکومت سیاسی اور جمہوری سطح پر آزادی پسندوں کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتی ہے اور اسی لئے اس طرح کے حربے آزما کر سرکاری طاقت کا استعمال کرکے آزادی پسند قائدین کی سرگرمیوں پر روک لگائی جارہی ہے۔ تحریک حریت نے کہا کہ ابھی الیکشن کا صرف اعلان ہوا اور انتظامیہ اور حکمرانوں نے پوری وادی کو ایک بڑے جیل خانہ میں تبدیل کردیا۔بیان کے مطابق سرینگر، اسلام آباد، شوپیان، پلوامہ اور کولگام میں رات کے اندھیرے میں چھاپے ڈال کر جوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے ۔ تحریک حریت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی فریب میں آکرووٹ کا ہرگز استعمال نہ کریں ۔