Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

حلال و حرام میں تمیزخوشگوار زندگی کی کنجی فکر انگیز

Mir Ajaz
Last updated: May 29, 2025 11:04 pm
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE
سبدرشبیر 
زندگی کی چمک دمک، اس کی رعنائیاں اور سکون، بظاہر دنیاوی عوامل پر منحصر نظر آتے ہیں، مگر حقیقت میں اس کا براہ راست تعلق انسان کے اعمال اور اخلاقی اقدار سے ہے۔ انسانی فطرت کی تشکیل کچھ اس طرح ہوئی ہے کہ جب وہ خیر و شر، حلال و حرام میں تمیز کرتا ہے اور اپنی زندگی کو اصولوں کے دائرے میں رکھتا ہے، تو ایک فطری سکون اس کے وجود کا حصہ بن جاتا ہے۔ اس کے برعکس جب وہ جائز و ناجائز میں فرق کرنا چھوڑ دیتا ہے، تو اندرونی بے چینی اور اضطراب اس کی زندگی کا مستقل حصہ بن جاتے ہیں۔
بہت سے لوگ حلال و حرام کے تصور کو محض ایک مذہبی مسئلہ سمجھتے ہیں، مگر اگر اس کی گہرائی میں جایا جائے، تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ محض مذہبی معاملہ نہیں بلکہ ایک فطری اصول ہے۔ ہر معاشرے میں کچھ حدود و قیود قائم کی جاتی ہیں تاکہ ایک متوازن اور پرامن ماحول پیدا ہو۔ مثال کے طور پر کسی بھی نظامِ قانون میں چوری، دھوکہ دہی اور ناانصافی کو جرم سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ معاشرتی بگاڑ کا سبب بنتے ہیں۔ یہی اصول مذہب نے بھی وضع کیے ہیں، مگر ایک بڑے اور بامقصد تناظر میں، جہاں صرف قانونی سزا ہی نہیں بلکہ روحانی و اخلاقی نتائج بھی شامل ہوتے ہیں۔
انسانی زندگی میں مال و دولت کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ دولت کیسے حاصل کی جائے؟ اگر کمائی جائز طریقے سے ہو تو اس میں برکت بھی ہوتی ہے اور اطمینان بھی۔ حلال کمائی سے خریدا ہوا کھانا جسم کو تسکین دیتا ہے اور روح کو بھی سکون بخشتا ہے۔ اس کے برعکس، حرام کمائی بظاہر سہولت تو فراہم کرتی ہے، مگر اس کے اثرات گہرے اور دیرپا ہوتے ہیں۔
ایک کسان جو پسینہ بہا کر زمین سے غلہ اگاتا ہے، وہ جب اپنے بچوں کو کھانا کھلاتا ہے تو اس کا دل خوشی سے لبریز ہوتا ہے۔ لیکن ایک چور جو دوسروں کا حق چھین کر اپنے گھر میں لاتا ہے، وہ کبھی دل سے خوش نہیں ہو سکتا، کیونکہ اسے اندر سے یہ احساس ہوتا ہے کہ اس نے کسی کا حق مارا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حرام کمائی کرنے والا شخص بظاہر آسائشوں میں گھرا ہوتا ہے، مگر اس کے اندر بے سکونی اور بے اطمینانی بسیرا کر لیتی ہے۔حلال و حرام میں تمیز کرنا صرف مالی معاملات تک محدود نہیںبلکہ یہ زندگی کے ہر پہلو میں ایک اصولی حیثیت رکھتا ہے۔ مثلاً(۱) گفتگو میں حلال و حرام: سچ بولنا، دیانت داری سے بات کرنا اور جھوٹ، غیبت اور بہتان سے پرہیز کرنا۔(۲) رشتوں میں حلال و حرام: والدین، بہن بھائی، دوست اور اہل و عیال کے ساتھ حسنِ سلوک روا رکھنا اور ان کے حقوق کی ادائیگی کرنا۔(۳) کاروبار میں حلال و حرام: دھوکہ دہی، جھوٹ اور ملاوٹ سے پرہیز کرتے ہوئے ایمانداری کے اصول اپنانا۔
جب ایک شخص ان اصولوں کو اپنی زندگی میں نافذ کرتا ہے تو وہ دوسروں کے لیے بھی ایک مثال بن جاتا ہے۔ اس کی سچائی اور دیانت داری اسے ایک باعزت مقام عطا کرتی ہے اور معاشرہ اس پر اعتماد کرنے لگتا ہے۔حرام راستے اکثر آسان اور پرکشش لگتے ہیں۔ کسی کو دھوکہ دے کر مال بٹورنا، رشوت کے ذریعے ترقی حاصل کرنا یا ناجائز تعلقات کے ذریعے وقتی خوشی تلاش کرنا، یہ سب بظاہر سہل اور فائدہ مند نظر آتے ہیں۔ مگر جب ان کے نتائج سامنے آتے ہیں، تو انسان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔ایک شخص جو رشوت لے کر بڑا افسر بن جاتا ہے، وہ شاید وقتی طور پر خود کو کامیاب سمجھے، مگر ایک دن جب اسے اپنے ضمیر کی عدالت میں کھڑا ہونا پڑے گا تو اسے احساس ہوگا کہ وہ حقیقت میں کتنا محروم ہے۔ اسی طرح ایک نوجوان جو ناجائز راستے سے دولت کماتا ہے، وہ شاید اپنی زندگی کے کچھ سال عیش و عشرت میں گزار لے، مگر جب اس کے اعمال کا خمیازہ اس کے خاندان، بچوں اور آخرت کی شکل میں سامنے آتا ہے، تب اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ کتنی بڑی غلطی کر چکا ہے۔
حلال و حرام میں تمیز کرنے والا شخص نہ صرف دنیا میں کامیاب ہوتا ہے بلکہ آخرت میں بھی سرخرو ہوتا ہے۔ اس کی زندگی خوشگوار ہوتی ہے، اس کا دل مطمئن ہوتا ہے، اور اس کی آخرت بھی سنورتی ہے۔ اس کے برعکس جو لوگ حلال و حرام میں فرق نہیں کرتے، وہ بظاہر عیش و عشرت میں ہوتے ہیں، مگر حقیقت میں ان کی زندگی ایک دھوکہ ہوتی ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ۔‘‘ (سورۃ التوبہ: 119)۔یہ آیت ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ اگر ہم واقعی خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے معاملات کو سچائی اور دیانت داری کے اصولوں پر استوار کرنا ہوگا۔حلال و حرام میں تمیز کرنا کوئی معمولی بات نہیں بلکہ یہ زندگی کی بنیاد ہے۔ گر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زندگی میں سکون ہو، برکت ہو، عزت ہو اور آخرت میں کامیابی نصیب ہو تو ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں جائز و ناجائز کی پہچان کرنی ہوگی۔ یہ پہچان ہی وہ کنجی ہے جو ہمیں حقیقی خوشی، اطمینان اور اللہ کی رضا کی طرف لے جا سکتی ہے۔’’اگر زندگی کو واقعی خوشگوار بنانا چاہتے ہو، تو حلال کی روشنی میں چلنا سیکھو اور حرام کی تاریکیوں سے بچو۔ یہی حقیقی کامیابی ہے۔‘‘
رابطہ۔9797008660
[email protected]
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
سنتھن ٹاپ پر تازہ برف باری، دو درجن سے زائد مسافر گاڑیاں درماندہ ،بحالی کا کام شروع
تازہ ترین
اودھم پور میں 5 ماہ میں 2 کروڑ روپیوں کی منشیات ضبط، 62 اسمگلر گرفتار:پولیس
تازہ ترین
میلہ کھیر بھوانی کے لئے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں:آئی جی پی کشمیر
تازہ ترین
دہشت گردوں کے ذریعے ’’پراکسی وار‘‘ کیا گیا تو گھر میں گھس کر ماریں گے :نریندر مودی
برصغیر

Related

کالممضامین

مشتاق احمد بٹ کی تصنیف Flames of Soil میری نظر میں تجزیہ

May 30, 2025
کالممضامین

’’واردات‘‘ — دیہی زندگی کا آئینہ، کرشن چندر کے تخلیقی قلم سے تبصرہ

May 30, 2025
کالممضامین

علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی | علم، عرفان اور خدمت کا عظیم سفر

May 30, 2025
کالممضامین

جوہری ہتھیاروں کا پھیلائودُنیابھرکے لئے تباہ کُن! | چین پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی، جنگ کی صورتحال جاری ؟ حال و احوال

May 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?