عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا ہے کہ سڑے ہوئے گوشت کے کاروبار میں جو بھی شخص ملوث ہے اسکی فوری طور پر گرفتاری عمل میں لا کر انکے خلاف کیس درج کئے جائیں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دنوں سے وادی میں سڑے ہوئے گوشت کی ضبطی کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ سڑکے ہوئے گوشت کوبھاری مقدار میں ضبط کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگوں کو اب تک کھلایا گیا ہے وہ حرام اور سڑاہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ کاروبار کررہے ہیں وہ بہت بڑا مافیا ہے،کچھ لوگ باہر سے سڑا ہوا گوشت لاکر یہاں مشینوں کے ذریعہ صاف کرتے تھے تاکہ سرکار اور عوام کی نظروں سے اوجھل رہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک سلسلہ بڑی دیر سے شروع ہوا ہے، اسکے خلاف بہت پہلے کارروائی ہونی چاہیے تھی۔مفتی اعظم نے کہا کہاس کاروبار کیساتھ کون لوگ منسلک ہیں؟، آج تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟، جو پکڑے گئے ان کیساتھ کیا کارروائی کی گئی؟۔انہوں نے کہا کہ یہاں پوری نسل تباہ ہورہی ہے، مقامی اور سیاح لوگوں کی صحت متاثر ہورہی ہے۔مفتی اعظم نے کہا کہ حلال اور حرام کا مسئلہ سنگین ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ فی الحال وہ اس طرح کے پکوان کھانا ترک کریں۔