سرینگر// کانگریس کے سابق ریاستی صدر پروفیسر سیف الدین سوز نے وادی میں کچھ عرصے سے 100نوجوانوں کی ہلاکت اور3 ہزار کے زخمی ہونے کے بعدمرکزی انسانی حقوق کمیشن کے نام مکتوب روانہ کیا۔ پروفیسر سوز نے مکتوب میں کہا کہ پیلٹ سے بیشتر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی بصارت بھی داﺅ پر لگ گئی۔ انہوں نے کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) ایچ ایک دھتو کے نام ارسال کئے گئے مکتوب میںکہاکہ جب یہ یاداشت میں آپ کے نام روانہ کر رہا ہوں، یہ خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ مزید2نوجوان گولیوں کے شکار ہوگئے ہیں اور میں آپ سے درخواست کرتا ہواںکہ کشمیر میں جاری خاک و خون کا سنجیدہ نوٹس لیا جائے۔9 اپریل کو سرینگر پارلیمانی انتخابات کے دوران فوج کی طرف سے ایک نوجوان کو گاڑی کے آگے باندھنے پر نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ فاروق احمد ڈار کو9 علاقوں میں گھمایا گیا جبکہ واپسی پر اس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کشمیر میں فورسز کی طرف سے شہریوں کے خلاف ظلم و جبر کا سنجیدہ نوٹس لیا جائے گا جبکہ کمیشن سے اپیل کی کہ کشمیری عوام کو کوئی بھی ایکشن لینے سے قبل اعتماد میں لیا جائے گا۔