تہذیب و تمدن اور زبان کی حفاظت ناگزیز
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے حقوق واپس لے کر ہی دم لیں گے ، چاہے اس میں کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے اور ایک نہ ایک دن نئی دلی کو اپنی غلطیوں کو سدھارنا ہی پڑے گا۔ اننت ناگ ویسٹ کے عہدیداروں کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی انفرادیت، وحدت، شناخت، ثقافت اور زبانوں کا تحفظ ہر پشتینی باشندے کی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں کامیاب ہوئی ہیں جنہوں نے اپنی تہذیب و تمدن اور زبان کی حفاظت کی، جبکہ وہ قومیں صفحۂ ہستی سے مٹ گئیں جنہوں نے اپنی شناخت کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ریاست کی تاریخ، سیاسی ارتقاء اور ان قربانیوں کا مطالعہ کریں جن کی بدولت یہاں کے عوام کو جمہوری اور آئینی حقوق ملے اور شخصی راج کا خاتمہ ہوا۔ ان کے مطابق جموں و کشمیر کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے اور ایک خوشحال و جامع مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی میراث اور جدوجہد سے گہری واقفیت رکھیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو عوام کے ساتھ “دھوکہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی دلی نے اُس رشتے کو توڑ دیا جس کے تحت جموں و کشمیر کا الحاق ہوا تھا۔ ڈاکٹر فاروق نے بعض سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ماضی میں بی جے پی کی پالیسیوں کو تقویت دینے میں پیش پیش تھے ، وہی آج تنقید برائے تنقید کر رہے ہیں۔