Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

حقائق سے انحراف کی کوشش !

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 4, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 وزیراعظم نریندر مودی نے ایتوار کو سرینگر جموں شاہراہ پر چنہنی ناشری ٹنل کا افتتاح کرتے ہوئے کشمیری نوجوانوں کوایک پیغام دیا ہے کہ انہیں سیاحت یا دہشت پسندی میں سے ایک کا انتخاب کرنا پڑیگا۔، بصور ت دیگر انہیں تاریک مستقبل کا سامنا رہیگا۔ ظاہر ہے وزیراعظم نوجوانوں کی جانب سے پتھرائو کے اُن واقعات کا ذکر رہے تھے ، جو گزرے کچھ عرصہ سے وادی میں خاص کر جنوبی کشمیر میں اُن مقامات پر دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں عسکریت پسندوں اورفورسز کے درمیان جھڑپیںوقوع پذیر ہو تی ہیں۔ یہ بات صحیح ہے کہ کشمیر کے منظر نامے پر یہ ایک نیا مظہر ہے جو فی الوقت دلی سے لیکر سرینگر تک زیر بحث ہے اور جسکے بارے میں فوجی سربراہ جنرل بین راوت نے ایک بیان دیکر پتھرائو کرنے والوں کو مسلح جنگجوئوںکے مماثل قرار دیکر ایک ایسے مباحثے کی شروعات کی، جسے مرکز اور ریاست میں حکمران سیاسی جماعتوں کے علاوہ بھارت کا دائیں بازو اور کشمیر کے حوالے سے دائمی طور پر متعصبانہ طرز عمل کے حامل میڈیا چینل عروج پر پہنچا کر کشمیر کے بنیادی ڈسکورس کو تبدیل کرنے کی بھر پورکوششیں کر رہے ہیں۔ ایک سادہ سی بات  ہے کہ کشمیر میں گزشتہ 70برسوں کے دوران مزاحمتی سیاست کا ماحول کسی نہ کسی رنگ میں گرم رہا ہے اور 1990کے بعد اس میں عسکریت کا عنصر شامل ہوگیا ، جس کی وجہ سے بے شک کشمیر اور کشمیریوں کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہ، جیسا کہ وزیراعظم نے بھی اپنی تقریر کے دوران کہا۔ لیکن اس صورتحال کی بنیادی وجہ کیا ہے؟وہ اگر چہ کسی سے پوشیدہ نہیں، لیکن اُسے ، جیسا کہ متعدد حلقوں کا ماننا ہے، دانستہ طور نظر انداز کیا جارہا ہے۔تقسیم ہند کے بطن سے جنے اس ناسور کی وجہ سے برصغیر میں تین جنگیں برپا ہوئیں ۔دو نیوکلیائی قوتوں کی موجودگی مستقبل کے سارے امکانات پر کالے بادلوں کے مترادف ہے۔ ایسے حالات میں اگر کشمیر کے مسئلے کو صرف پتھرائو کے واقعات تک محدود کرکے ایک نیا ڈسکورس قائم کرنے کی کوششیں کی جائیں تو یہ بدنصیبی کی انتہاہی نہیں بلکہ دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ مزاحمتی جماعتیں ایک طرف، آج نیشنل کانفرنس جیسی مین اسٹریم جماعت جو برسہا برس تک ریاست میں برسراقتدار رہی ہے،یہ با ت کہنے میں کوئی باک محسوس نہیں کرتی کہ نئی دہلی جموںوکشمیر کے عوام کے ساتھ کئے گے وعدوں سے وقت وقت پر منحرف ہوتی رہی ہے اور غم وغصہ کی صورتحال قائم ہونے میں اس عمل کا کلیدی ہاتھ ہے۔مرکز نے دفعہ 370کے تحت ریاست کو حاصل خصوصی اختیارات کو ہر ہر قدم پر ختم کرنے میں کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا اور یہ عمل آج بھی جاری ہے۔وزیراعظم نے اپنی تقریر میں سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے ’’انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت‘‘ کا وظیفہ دہرایا، مگر انہوں نے یہ کہنے کی ضرورت محسوس نہیں کی کہ واجپائی جی کے اس منتر کو عملی جامہ پہنانے کےلئے کیا کچھ کیا گیا؟۔ ظاہر ہے کہ ماضی میں مذاکراتی عمل کے نام پر جو کمیٹیاں قائم کی گئیں، انکی رپورٹیں آج بھی وزیراعظم کے دفتر میں گردچاٹ رہی ہیں۔ اس سارے عمل پر یہ محسوس کرنے میں کوئی دقت نہیں ہونی چاہئے کہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے نام پر اب تک جو بھی کوششیں سامنے آئی ہیں وہ وقت گزاری کے سوا کچھ نہیں تھا۔ اگر ایسا ہوتا تو غالباً صورتحال اس مرحلے پر نہیں پہنچی ہوتی۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیر کے حقیقی مسئلے سے مسلسل اعراض جموںوکشمیر کے لئے ہی نہیں بلکہ سارے برصغیر کےلئے خوش آئند نہیں ہوسکتا۔ اس عنوان سے اگر دیکھا جائے تو وزیراعظم کے دورۂ جموںوکشمیر کے حوالے سے جو اُمیدیں باندھی جارہی تھیں، وہ کہیں بھر آتی نظر نہیں آتیں۔ اسکے برعکس انہوں نے ’’سیاحت اور دہشت پسندی‘‘ کی ترکیب استعمال کرکے سیاست اور معیشت کو خلطہ ملط کرنے کی کوشش کی ہے۔ معیشی اعتبار سے دیکھا جائے تو سیاحت کسی بھی عہد میں جموںوکشمیر کی معیشت کی بنیاد نہیں رہی ہے بلکہ زراعت ، باغبانی اور دستکاریاں جموںوکشمیر کی پہچان رہی ہے گزشتہ برسوں کی اقتصادی پالیسیوں کا نتیجہ یہ ہے کہ زرعی اعتبار سے آج ریاست محتاج ہے ۔ دستکاریوں کی صنعت تباہ حال ہے اور باغبانی مسابقت کے دبائو میںچرمرا رہی ہے۔ ایسے حالات میں موجودہ صنعتی اعتبار سے یہاں موجود پانی کے ذخائر ایک نعمت بے بہا ہے ، جس پر مرکزی ملکیت یافتہ NHPCقابض بنی بیٹھی ہے اور ریاست میں برسراقتدار پی ڈی پی و بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان شراکت اقتدار کی بنیادی دستاویز ’’ایجنڈا آف الائینس‘‘ میں شامل کارپوریشن پر قابض پن بجلی گھروں کی واپسی سے مرکز کا دو ٹوک انکار جموںوکشمیر کے عوام کی معیشی بہبود کےتئیں مرکزکی سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے پتھر پھینکنے والوں کاپتھر تراشنے والوں سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹنل کی تعمیر میںجن نو جوانوں نے کام کیا اُن میں 90فیصد مقامی تھے۔ غالباً انہیں بنیادی حقائق سے بے خبر رکھا گیا ہے کہ جموں سرینگر شاہراہ کی کشادگی کے لئے چل رہے مختلف پروجیکٹوں پر کام کرنے والوں میں مقامی لوگوں کی تعداد شاید ہی50فیصد سے زیادہ ہو ، کیونکہ باہر کی اکثر کمپنیاں بیرون ریاست سے لیبر منگوانے کو ہی فوقیت دیتی ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ مرکزی حکومت معاملات کو الجھانے کی بجائے بنیادی حقائق کا احساس کرتے ہوئے کشمیر مسئلے کے حوالے سے موجود فریقین کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرکے انسانیت جمہوریت اور کشمیریت کے وظیفے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کرنے میں کوئی تاخیر نہ کرے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

منڈی کے لورن علاقہ میں بادل پھٹنے سے ایک شخص ازجان
پیر پنچال
ڈوڈہ ضلع کی تحصیل کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی نعش برآمد
تازہ ترین
ملیشیائی وزیر اعظم کی برکس سربراہی اجلاس دوران وزیر اعظم مودی سے ملاقات ،مسئلہ کشمیر پر ہوئی بات
برصغیر
کشمیر میں سیاحتی شعبے کی بحالی حکومت ہند کی اولین ترجیح: گجیندر سنگھ شیخاوت
برصغیر

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?