Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

حضرت میر سید تاج الدین ہمدانی ؒ بزرگان ِدین

Mir Ajaz
Last updated: February 10, 2023 12:58 am
Mir Ajaz
Share
11 Min Read
SHARE

بشیر احمد ڈار

کشمیر میں جن مبلغین نے اسلام کے گلشن کی آبیاری کی ،ان میں حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ کا نام خاص طور سے قابل ذکر ہے، وہ ہمدان سے تشریف لانے والے اولین سادات میں سے ہیں۔ اُن کے والد گرامی حضرت سید حسن ہمدانی تھے ۔آپؒ کا سلسلہ نسب بارہ واسطوں سے حضرت زین العابدین ؒ سے جا ملتا ہے۔آپ کا خاندان ایران کے مشہور شہر ہمدان میں سعادت، شرافت علم وعمل کےلئے نامور تھا۔ ساتھ ہی سیاست و شجاعت بھی اس خاندان کو ورثہ میں ملی تھی ۔دیگر صوفیا کی طرح آپ کے ابتدائی حالات گوشہ اخفاء میں ہیں ۔آپ 720ھ کے قریب شہرِ ہمدان میں تولدہوئے ۔ابتدائی تعلیم اپنے خانوادہ سے ہی حاصل کی۔حضرت سید تاج الدین ہمدانیؒ کی حیرت انگیز فعالیت اور ان کے کارنامے دیکھ کر اس بارے میں شبہ نہیں رہتا کہ آپ تمام علمی مدارج طے کرکے ایک بلند مقام پر فائز ہوکر علمی ،فکری اور معنوی حیثیت کے حامل قرار پائے تھے۔ کشمیر میں آپ کی تشریف آوری کا ذکر یہاں کی دور وسطی کی تواریخ میں ملتا ہے۔آپ کشمیر میں تشریف لانے والےاولین سادات میں سے ہیں ،آپ اپنے برادر اصغر حضرت سید حیسن سمنانیؒ سے بھی پہلے کشمیر میں تبلیغ دین کےلئے آئے تھے۔ ان سادات کو حضرت امیر کبیر میر سید ہمدانی ؒ نے ہر اول دستے کے طور پر تبلیغ دین کےلئے روانہ کردیا تھاتاکہ وہ یہاں کے حالات وکوائف سے آگا ہی حاصل کرکے انہیں مطلع فرمادیں اور ساتھ ہی اشاعت اسلام کے عظیم کام کا بھی آغاز کریں ۔ دوسری بات جو قابل دلچسپ ہے کہ ان سادات نے اپنا تمام کنبہ ہی نہیں بلکہ خاندان اور رشتہ دار تبلیغ دین کےلئے وقف کئے تھے اور انہوں نےتبلیغ اسلام کےلئے اپنے وطن عزیز کو خیرباد کرکے دشوار گزار راستوں کو عبور کرتے ہوئے وادی کشمیر آنے کا فیصلہ فرمایا ۔
جس وقت آپ کشمیر تشریف لائے ،ان دنوں کشمیر کے فرمانروا شہمیری خاندان کے سلطان شہاب الدین تھے، انکا فرزند مرزا حسن خناق کی بیماری کی وجہ سے قریب المرگ تھا مگر سیدتاج الدین ؒ کے ساتھ آئے رفیق سید مسعود ؒ کی دعا سے صحت یاب ہوگیا۔یہ دیکھ کر سلطان نے نہایت عزت و احترام کے ساتھ انکے ہاں ہی قیام کرنے کی گزارش کی لیکن آپ نے یہ کہہ کر وہاں رہنے سے انکار کیا کہ وہ اپنے مرشد سید تاج الدینؒ کے بغیر وہاں قیام نہیں کرسکتے۔ اس سلسلے میں سلطان شہاب الدین نے سید مسعود ؒ سے سید تاج الدینؒ سے ملنے کی خواہش ظاہر کی اور ان کی وساطت سے سید تاج الدین ؒ کے نام ایک خط بھی ارسال کیا۔حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ نے تبلیغِ اسلام کے لئے وادی کشمیر آنے کا فیصلہ فرمایااور اپنے آبائی وطن ہمدان کو الوداع کہہ کر عیش و عشرت اور آرام و آرائش کو ٹھوکر مار کر دُشوار گُزار راستوں سےسفر طے کرکےکشمیر کی طرف رختِ سفر باندھ لیا ۔
تورایخ میں درج ہے کہ سید تاج الدین اور انکے برادر سید حسین سمنانی کا شاہِ وقت نے بڑی عزت و تکریم کے ساتھ استقبال کیا۔
آپ کی کشمیر میں تشریف آوری 762ھ بمطابق 1360ء میں ہوئی، اس طرح سے آپ کشمیر میں مذہبِ اسلام کی تبلیغ کے ضمن میں دوسرے مبلغ قرار پاتے ہیں کیونکہ آپ سے قبل حضرت سید شرف الدینؒ (عبدالرحمن) المعروف بُلبل صاحب یہاں تشریف لاچُکے تھے۔ حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ کے ساتھ ان کے برادر حضرت میر سید حسین سمنانیؒ ، حضرت سید حسن بہادرؒ،حضرت سید حیدرؒ،حضرت سید یوسفؒ اور حضرت سید مسعودؒ بھی تھے۔ کشمیر کے حکمران سلطان شہاب الدین نے آپ کا استقبال نہایت گرمجوشی سے کیا ۔انہوںنے حضرت میر سید تاج الدین ہمدانی کے بیٹے حضرت میر سید حسن بہادرؒ کی جرأت و بہادری کے پیش نظر انکو فوج کا کماندار مقرر کیا اور انکو ’’رستم ہند‘‘کا خطاب بخشا ۔کابل اور بدخشان کی فتح کے بعد سلطان شہاب الدین نے اپنی بیٹی انکے نکاح میں دے دی۔اس سے قبل ہندوستان کی ایک جنگی مہم کے بعد دہلی کے سلطان فیروز شاہ نے اپنی دختر سید حسن بہادر سے بیاہی تھی۔ ان سے ان کی ایک بیٹی پیدا ہوئی اور ان کا نکاح حضرت میر سید محمد ہمدانیؒ سے ہوا جو کہ شاہِ ہمدان امیر کبیر حضرت میر سید علی ہمدانیؒ کے فرزند تھے۔ کشمیر کی سیاست میں سادات کرام کایہ ابتدائی دور تھا، پھر آگے بڑھ کر سیدوں نے یہاں کی سیاست میں بھرپور حصہ لیا۔کشمیر کے اطراف و اکناف کا تبلیغی دورہ کرنے کے بعد سید تاج الدین ؒ نے محلہ شہاب الدین پورہ نوہٹہ (جو آج کل شہام پورہ کے نام سے جانا جاتا ہے)سرینگر میں قیام فرمایا، جس کی آبادی ساٹھ ہزار گھر تھی ۔چونکہ شہاب الدین پورہ اُس وقت دارالخلافہ تھا شاید مورخ اُس وقت کے سرینگر کی کل آبادی بتارہے ہیں۔سید تاج الدین نے کشف و کرامات اور خوارق عادات سے کشمیر کے بادشاہ اور بڑے بڑے امراء کے دلوں کو مسخر کیا۔خودسلطان شہاب الدین بھی بیعت کرکے حلقہ مریداں میں شامل ہوگئے اور دل و جاں سے خدمت گُزاری کے فرائض انجام دیتے رہے۔ سلطان شہاب الدین نے اپنے محل کے نزدیک ایک عمدہ گھر آپؒ کے لئے تعمیرکیا اور ساتھ ہی ایک عمدہ خانقاہ تعمیر کرائی۔حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ نے اسی مدرسہ اسلامی یعنی خانقاہ میں باقاعدگی کے ساتھ درس و تدریس کا آغاز کردیا،اس طرح شاہ ہمدانؒ حضرت میر سید علی ہمدانی ؒ کی آمد سے پہلے ہی ان کے عزیز و اقارب حضرت میر تاج الدین ہمدانیؒ کی سربراہی میں کشمیر وارد ہوچکے تھے، جس سےحضرت میر سید علی ہمدانی ؒ کو تبلیغ دین میں آسانی محسوس ہوئی اور پھرشاہ ہمدان حضرت میر سید علی ہمدانیؒ کے شانہ بشانہ دن رات تبلیغ دین اسلام کرتے رہے۔ امیر کبیر میر سید ہمدانی ؒ کے آمد سے تبلیغ اسلام کاثمر آور درخت کچھ ہی برسوں میں قدآور ہوا۔ یہاں قیام کرکے حضرت سید تاج الدین ہمدانیؒ لوگوں کو راہ ہداہت سے آگاہ کرنے کا فریضہ انجام دینے لگے اور لوگ ان سے فیض یاب ہوئے۔ ان سادات کی قائم کردہ خانقاہوں میں سماج کے مختلف طبقوں کے لوگ آیا کرتے تھے ۔ سید تاج الدین کے ایماءپر سلطان شہاب الدین نے پہلی دفعہ کشمیر میں بہت سے مقامات پر درسگاہیں یا مدرسے قائم کئے اور ان سادات نے بھی یہاں خانقاہیں اور درسگاہیں قائم کیں۔جہاں پر قرآن ،حدیث اور فقہ کی تعلیم دی جاتی تھی۔ ان کی جانب سماج کے مختلف طبقے خصوصاً غربا کھینچے چلے آتے تھے ۔ میر سید تاج الدین ہمدانیؒ نے ایک مسجد بھی تعمیر کی تھی، جس کے آثار کچھ زمانہ پہلے تک باقی تھے۔ اس وقت وہاں ایک مسجد حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ کے نام پراز سرنو تعمیر ہوئی ہے۔آپ کی فہم و فراست اور سیاسی بصیرت کی وجہ سے سلطان شہاب الدین سلطنت کے اہم کام آپ کے مشورے سے انجام دیتا تھا، مقدمات کی سماعت، فیصلوں، ملکی لڑائیوں اور مصالحتوں میں آپ کو شامل رکھتا تھا۔ سلطان خود اعتراف کرتا تھا کہ حضرت میر سید تاج الدینؒ کی روحانیت و سیاست کی وجہ سے اس ملک کو سنبھالے رکھنے میں معاونت ملی ۔رفتہ رفتہ آپ کی شہرت دور دور تک ہوگئی اور ہزاروں لوگ ان کے حلقہ بگوش ہوگئے ۔
حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ کی خدمات کا احاطہ کرنا نہایت مشکل ہے یہ وہی بُزرگ ہے جن کی رُوحانیت و مشقت نےکشمیر میں اسلام کے اُس درخت کو سیراب کردیا جو حضرت سید شرف الدینؒ المعروف بلبل صاحب نے بُویا تھا، اپنے خون سے اس کی آبیاری کی اور پندرہ سال دن رات تبلیغ دین اور دوسرے اہم کاموں میں صرف کئے۔ اس میں شک نہیں کہ آپ اور آپ کے اصحابؒ نے کشمیر آکر دینِ اسلام کو روشن کردیا اور ان کی محنت,بے پناہ کوشش اور جدوجہد سے کشمیر میں مذہب حق کو کافی فروغ ملا اور کشمیریوں نے مذہبِ اسلام قبول کیا۔حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ غیر معمولی ذہانت ، قابلیت، شجاعت، جواں مردی اور سیاسی بصیرت اور اپنی شان و شوکت کے لئے ضرب المثل تھے۔ بزرگ علماء، مورخین، شعراء آپ کےبارے میں رطب اللسان نظر آتے ہیں۔ بے شمار صفات کے مالک حضرت میر سید تاج الدین ہمدانیؒ فارسی و عربی کے اُستاد زماں تھے، عربی و ادب پر گہری نظر تھی۔کہا جاتا ہے کہ اتنی مصروفیات کے باوجود بھی سید تاج الدینؒ تصانیف کے ساتھ شغل رکھتے تھے ۔لیکن غالباً ان کے قلمی آثار حوادث کے نظر ہوگئے۔ایک وقت ایسا آیا کہ آپ پر بیماری کے آثار نظر آنے لگے بالآخر مالکِ حقیقی سے جا ملے اور اپنی ہی خانقاہ واقع شہاب الدین پورہ(نوہٹہ) میں مدفون ہوئے۔
ہر سال 11 رجب المرجب کو آپ کی خانقاہ پر عُرس منایا جاتا ہے جس میں ختمات و معظمات ،درُود و اذکار، وعظ و تبلیغ اور مولود شریف کی مجلس ہوتی ہے ،جس میں عقیدت مند کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔
[email protected]

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?