سرینگر//وادی کشمیر میں ہفتہ کے روز عالم اسلام کے بلند پایہ ولی کامل اور سید الاولیا حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ کا سالانہ عرس نہایت ہی عقیدت واحترام اور تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا۔عرس کے سلسلے میں سب سے بڑی تقریب پیر دستگیر صاحب خانیار شریف میں منعقد ہوئی جہاں عقیدتمندوں کی ایک بڑی تعداد نے منعقدہ روح پرور تقریب میں شرکت کی۔ قابل ذکر ہے کہ مذکورہ تاریخی خانقاہ 25 جون 2012 کو آگ کی ایک ہولناک واردات میں خاکستر ہوئی تھی۔ عرس کے سلسلے میں پائین شہر کے عالی کدل میں واقع درگاہ غوثیہ رہبابہ صاحب ، زیارت دستگیر صاحب سرائے بالا ، آثار شریف جناب صاحب صورہ، زیارت دستگیر صاحب نادی ہل بانڈی پورہ اور دوسری خانقاہوں میں بھی تقریبات منعقد ہوئیں جہاں حضرت سیدالاولیا کے تبروکات کی نشاندہی کی گئی۔ انتظامیہ نے زیارت گاہوں میں عقیدتمندوں کی سہولیت کے لئے تمام تر انتظامات کئے تھے۔ مساجدوں،خانقاہوں اور زیارت گاہوں میں انکی سیرت پر روشنی ڈالی گئی۔ سب سے بڑی تقریب خانقاہ غوثیہ خانیار میں منعقد ہوئی جس کے دوران نماز پنجگانہ پر ہزاروں زائرین تبرکات کی نشاندہی سے فیضیاب ہوئے جبکہ سرائے بالا میں بھی عقیدت مند زیارت سے فیضیاب ہوئے۔و ادی میں اس مناسبت سے گذشتہ 10 دنوں سے تقریبات کاسلسلہ جاری ہے او ر ہفتہ کو عرس کی سالانہ تقریب بڑی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی ۔شہرودیہات میں واقع خانقاہوں اوردرگاہوں میں روح پرورمجالس کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران مختلف علاقوں سے آئے زائرین نے شکایت کی کہ خانیار کے آستان عالیہ میں دور دراز علاقوں سے آنے والے زائرین کیلئے رات کو ٹھہرنے کیلئے خاطر خواہ انتظام نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ٹھٹھرتی سردیوں میں انہیں رات بھر ٹھہرنا پڑا۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاں حکومت اور انتظامیہ امرنات یاتر پر سالانہ کروڑوں روپے کی رقم خرچ کرتی ہے وہی آستان عالیہ میں زائرین کو سہولیات فراہم نہ کرنا ایک سوالیہ نشان ہے۔ادھر آثارشریف پنجورہ شوپیان،آثار شریف بارہمولہ ،کھرم سرہامہ، زچلڈارہ ہندوارہ، تجرشریف سوپور اور وادی کے دیگر کئی علاقوں کی مساجد ، خانقاہوں اور درگاہوں میں منعقد ہوئیں،جن عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔محمد تسکین کے مطابق بانہال کے کراواہ علاقے میں حضرت شیخ عبدالقادرجیلانیؒکے عرس کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں عقیدتمندوں نے شرکت کی۔ رات بھر کے شب خوانی اور دورود و اذکار کی محفل کے بعد ہفتے کے روز کئی بار تبرکات کی نشاندہی کی گئی۔