Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

حضرت شیخ العالمؒ ۔ فلسفہ تو حید کا داعی ولی اللہ

Towseef
Last updated: October 29, 2024 10:47 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

طارق شبنم

کشمیر کی بہشت نظیر وادی میں اللہ و تبارک تعالیٰ کے عنایت کے سبب جب کفر و شرک کی تاریکیاں چھٹ گئی اور دین اسلام کا سورج طلوع ہواتو روحانی ارتقاء کے ساتھ ساتھ علم وادب اور فضل و کمال نے عروج حاصل کیا۔اعلیٰ پایہ کے علمائو فضلاء کے ساتھ ساتھ وادی گلپوش میں گوشہ نشین فقیروں اور بلند پایہ عبادت گزار صوفیائے کرام نے توحید کا پرچم بلند کر کے اللہ کی وحدانیت کا پیغام عام کر نے کے لئے اپنی زندگی کا لمحہ لمحہ صرف کر کے بادشاہ دو جہاںکی قربت حاصل فرماکرابدی کامیابی و کامرانی حاصل کی۔حضرت علمدار کشمیرشیخ نورا لدین نورانی ؒسر زمین کشمیر کے اعلیٰ پایہ کے ولی ا للہ،عظیم داعی اور مصلح تھے ،جنہوںنے کشمیر کے باطنی حسن کو نکھارنے کے ساتھ ساتھ یہاںکے چپے چپے کو اسلام کے آفاقی پیغام سے منور فرمایا۔ہر فرقے سے وابستہ کشمیری لوگ انہیں پیار و عقیدت سے شیخ ا لعالم،علمدار کشمیر، نندہ رُ ش ا ور کاشر واز خوان کے ناموں سے یاد فرماتے ہیں۔ تاریخی حوالوں کے مطابق شیخ نورالدین و لیؒ۷۷۹ھ؁ میںعید قربان کے روز رونق افروز ہوئے۔ ان کے والد محترم کا اسم گرامی شیخ سالار اور والدہ محترمہ کا نام مبارک سدرہ تھا۔آپؒ بچپن سے ہی پاکیزہ،متقی اور نیک راہ کی طرف راغب تھے۔ ان کی حر کتوںسے چشم بینا یہی اخذ کر رہے تھے کہ اس بچے کے اندر نیکی اور پرہیز گاری کی غیر معمولی صلاحیتیں چھپی ہوئی ہیں۔آپؒ کے عہد جوانی کے بارے میں تاریخی حوالوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس دوران انہوںنے اپنے نفس پر طرح طرح کی سختیاں رواں رکھی، مسلسل چلے کاٹے، غا روں میں عبادت و ریاضت کی اور جنگلو ں و بیا بانوں میں سالہا سال اللہ کی یاد میں گزارے غرضیکہ عبادت وریاضت،تقوا اور نفس کشی میں آپؒ اپنی مثال آپ تھے۔انہوںنے ظاہراًاور باطناً اپنی ہمت اور عزم عبادات وریاضات میں مصر وف کردی تھی اور اپنی تمام آرزئوںاور تمنائوں سے ہاتھ کھیچ کراپنے معبود کے محبت میں آنے والے تمام د یواروں کو درمیان سے ہٹاکرصرف اسی سے لو لگائے بیٹھے تھے۔تذ کروں میں آ یا ہے کہ جب حضرت میر محمد ہمدانیؒ نے حضرت شیخ کے ساتھ ملاقات کی تو اس وقت آپ ؒ انتہائی ضعیف ہو چکے تھے ۔ان کا ضعف دیکھ کرمیر محمد ہمدانی نے پوچھا آپ نے گھوڑے(جسم)کو اتنا لاغر کیوں بنا دیا ہے؟حضرت شیخ نے انکسار سے جواب دیا کہ اعلیٰ پایہ کا شہسوار نہیں تھااس لئے سرکش گھوڑے کے تصورسے ہی سہم گیا۔تذ کروں میں آیا ہے کہ حضرت شیخ نے تیس سال کی عمر میں رہبانیت سے توبہ کی توفیق پائی ا ور شعار اسلام کے عین مطابق عبادت و ریاضت انجام دینی شروع کرکے ریشی بن گئے اور چھہ سال تک گلہ کی روٹی کھانے سے پرہیز کیا۔ اس طر ح انہوںنے درویشوں کا متوازن طریقہ اختیار کرکے راہبوں اور برہمنوں کے طریقوں کو یکسر مسترد کیا۔ حضرت با با نصیب ا لدینؒ آپ کے توبہ کی وجہ بتاتے ہوئے لکھتے ہیںکہ ایک روز حضرت شیخ ؒ نے خواب میںرسول مقبو لؐ کو صحابہ سمیت دیکھا۔آپ ؐ نے ان کو بلا کر پوچھا کہ تمہارا نام کیا ہے؟انہوںنے جواب دیا یا رسول اللہ ؐمیرا نام نندہ ہے۔حضورؐ نے فرمایاجب تمہارا نام اچھا ہے تو تم برا مت بنو تاکہ تمہارا نام تمہارے لئے داغ نہ بن جائے۔پھر اپنا دست شفقت و مرحمت ان کے کندھے پر ملا اور خدائے پاک سے ان کے لئے قربت کی دعا کی۔جب بعد میں حضرت شیخ ؒہوش میں آئے تو دیکھا کہ زمین سے فلک تک ان کی نظر کھل گئی ہے۔یہی ان کی زندگی میں انقلاب برپا ہونے کا نقطہ آغاز تھا۔ خود حضرت شیخ ؒ کا فر مانا ہے کہ وہ ابتدا میں رہبانیت اور ترک دنیا کو ہی زندگی کی معراج سمجھتے تھے ،لیکن بعد مین ان پر خودبخود یہ راز کھل گیاکہ دین میں رہبانیت نہیں ہے۔چناچہ ایک جگہ خود فرماتے ہیں’’جنگلوں اور غاروں میں سکونت کرنابندروں اور چو ہوں کا کام ہے ۔صرف ایسے ہی نیکو کاروں کوخاص رتبہ عطا کیا جاتا ہے جو زندگی گزارتے ہوئے اپنے اہل و عیال کے ساتھ رہ کر پانچ نمازوں کو قائیم رکھیں گے اور ان سے تصفیہ قلب حاصل کرینگے‘‘۔حضر ت شیخؒ نے تبلیغ دین کی خاطراپنی ساری زندگی وقف کی تھی ۔ انہوںنے کشمیرکے مختلف علاقوں کے دورے کئے اور کچھ مقامات پر سالہا سال رہ کر عوام و خواص کی تربیت کرتے رہے ۔ ان کے ذریعہ اپنے زمانے کے مشہور و معروف لوگ دائیرہ اسلام میں داخل ہو کر تقوا کی دولت سے مالا مال ہو گئے۔
حضرت شیخ ؒ کی زندگی ایمان افروز واقعات سے مالا مال ہے۔روایات کے مطابق ایک دفعہ کسی امیر گھرانے میں دعوت کا اہتما م تھااور آپؒ اس گھر کی طرف بڑھے تو چوکیدار نے بھکاری سمجھ کر اندر جانے سے روک دیا ۔ آپؒ واپس چلے گئے اور کچھ دیر بعد کہیں سے اچھا خاصا لباس زیب تن کئے واپس آئے۔ اب چوکیدار سمیت صاحبہ خانہ اور ہر میزبان نے شاندار استقبال کیا۔کھانے کے دوران جناب شیخ ؒنے ہاتھوں کے بجائے برتنوں میں اپنی آستین ڈالے و ہاں موجود لوگوں نے حیرانی سے وجہ پوچھی تو فرمایا۔دعوت مجھے نہیں بلکہ میری لمبی آستینوں کی تھی۔شیخ نورالدین ؒ لل عا رفہؒ کے بعدکشمیری زبان کے اہم ترین شاعر ہیں جن کی شاعری پوری وادی میں زباں زر عام اور مقبول ہے ۔ ان کے کلام میں قران کریم کی آئیتوں کا درس موجود ہے اور ان کے کلام کو کشمیری قران بھی کہا جاتا ہے۔ جناب شیخ ؒ اپنے کلام میں اس واضح حقیقت کی عکاسی کرتے ہیںکہ رب کائینات یکتا و واحد ہے اور اس کا شریک یا ثانی نہیں ہے چناچہ فر ماتے ہیں۔

اول الف کُنے اللہ
اَولہ پتہ اخیر َزوال نہ تَس

جناب شیخ ؒ توحید کی سینچائی کرتے کرتے عشق الٰہی میں اس قدر غرق تھے کہ اپنا وجود کھو بیٹھے تھے یعنی جُذ اب جُذنہیں رہا تھا بلکہ اپنے ماخذ میں داخل ہو چکا تھا۔ظاہری وجود اب باطن کی آنکھ سے دیکھتا تھااور جو کچھ بھی دیکھتا تھا اس میں خود کا ہی جلوہ دکھائی دیتا تھا۔ ان کا یہ کلام اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے۔

لا الہ الا اللہ صحی کورُم
وحی کورُم پنُنے پان
ووجود ترآوتھ موجود میولم
ہر موکھ وچھم پنُنے پان

حضرت شیخ العالمؒ نے شاعری کو اپنا ذریعہ بنایا تھا۔ان کی شاعری کا یہ خزانہ بہت بڑا ہے جنہیں پڑھ کر اور ان کی تشریح دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ ان کے فرمودات توحید و سنت کے انمول خزانے ہیں۔ آپ اپنی شاعری میں مطالعہ قران ،اللہ اور رسول ؐ کی اطاعت ،آخرت کی فکر،نفس پر ستی او ر ریا کاری سے اجتناب کا در س د یتے ہیں۔ نماز کے بارے میں ان کے فرمائے ہوئے چند اشعار کا ترجمہ’’نماز ادا نہ کرنے والوں کے دل سخت ہوتے ہیں۔ ان کو بیدار کرو یہ لوگ عبادت چھوڑ کر کافرانہ کام کرتے ہیں ۔ان کے لئے اللہ کے ہاں کافروں سے بڑھ کر عذاب ہو گا۔صوم و صلوٰات کی پابندی کرکے اعمال کا یہ سرمایہ تیرا ساتھ دے گا۔قران مقدس کی آیات پر غور فکر کرکے اسکے احکامات کی بجا آوری ہی میں تمہاری فلاح مضمر ہے‘‘۔

قران و سنت کا یہ کشمیری مفسراور توحید و رسالت کا بہترین ترجمان عارف باللہ آخری ایام میںچرار شریف کے رُ پہ ون میں قیام پزیر ہوئے اور وہی زین العابدین بڈشاہ کے عہد میں۸۴۲؁ھ میںتریسٹھ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ ان کے خلیفہ خاص حضرت بابا نصیرالدینؒ نے پڑھائی ۔نماز جنازہ میںعلماء مشایح اور اہل اللہ حضرات کے علاوہ سلطان وقت بڈشاہ بھی شامل تھے۔حضرت شیخ العالم کو چرار شریف میں ہی سپرد خاک کیا گیاجہان ان کا آستان عالیہ آج بھی موجود ہے۔جہان پر سال بھر زائیروں کا تانتا بندہا رہتا ہے اور شب خوانی اور درود ازکار کی محفلیں آراستہ ہوتی ہیں۔
نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ہے تو دیکھ ان کو
یدِ بیضا لئے بیٹھے ہیں اپنی آستینوں میں
(علامہ اقبالؒ)
[email protected]
�������������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ریاستی درجے بحالی کی کوشش: عمر عبداللہ نے کھڑگے اور راہل کاشکریہ ادا کیا، مرکز سے وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ
تازہ ترین
ایران سے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے : ٹرمپ
برصغیر
شدید بارشوں اور آندھی کی پیش گوئی، ضلع انتظامیہ پلوامہ کی عوام کو احتیاط برتنے کی ہدایت
تازہ ترین
امرناتھ یاترا جوش و خروش کیساتھ جاری، معطلی کی خبریں بے بنیاد اور من گھڑت: صوبائی کمیشنر کشمیر
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! صحت کشت اور خاموش دعوے | جموں و کشمیر میں کاشتکاروں کے حقوق کی بنیاد کا جائزہ معلومات

July 15, 2025
کالممضامین

! بغیر ِ محنت و جدوجہدکامیابی حاصل نہیں ہوتی فکر و ادراک

July 15, 2025
کالممضامین

کسان ۔ شکر، صبر اور توکل کا دوسرا نام عزم و استقلال

July 15, 2025
کالممضامین

ماہ جولائی میں زراعت میں کرنے کے کام زراعت

July 15, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?