پولیس ایف آئی آر درج کرانے سے انکاری: محبوبہ
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے درگاہ حضرت بل واقعہ کو افسوسناک قرار دیا اور زیارت گاہ کے اندر قومی نشان والی تختی لگانے کے فیصلے پر سوال اٹھایا۔انہوں نے کہا ’’ابتدائی غلطی کے ذمہ دار شخص نے معافی نہیں مانگی، اور مجھے اس کارروائی کیلئے کبھی تسلی بخش وضاحت نہیں دی گئی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ حضرت بل کے اندر تختی لگانا واضح طور پر درست اقدام نہیں تھا۔حضرتبل تنازعہ کے سلسلے میں متعدد افراد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حراستیں نہیں ہونی چاہئیں تھیں۔ادھرپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا ہے کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ، جس پر فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے ۔ محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا کہ پی ڈی پی کو نگین پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرانے سے انکار کیا گیا، جس کے بعد اب وہ حضرت بل پولیس اسٹیشن سے رجوع کریں گے ۔ انہوں نے جموں و کشمیر پولیس سے اپیل کی کہ اس سنگین معاملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے فوری کارروائی کی جائے ، کیونکہ یہ واقعہ جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور عوام کو بھڑکانے کے مترادف ہے ۔ادھروزیر تعلیم سکینہ ایتو نے نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر کشمیریوں کو دہشت گرد قرار دینا سراسر ناانصافی ہے ۔ انہوں نے گرفتار مظاہرین کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جن لوگوں کا ماضی ملی ٹینسی سے جڑا رہا ہے وہ دوسروں کو انتہا پسند قرار دینے کے حق دار نہیں ہیں۔