سرینگر//انجمن شرعی شیعیان سربراہ آغا سید حسن نے کہاکہ وادی میں شہری ہلاکتوں کے پے در پے سانحات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی کی پالیسی کے تناظر میں بھارتی فورسز کو جنگجووں اور عام شہریوں میں کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ 28 سال کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے کشمیریوں کی بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے جو اس حقیقت کی عکاس ہے کہ کشمیریوں کی نسلی صفائی بھارت کی کشمیر پالیسی کا اہم ترین حصہ ہے، تاکہ ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل کرکے حق خود ارادیت کی تحریک کا قلع قمع کیا جاسکے۔ مرکزی امام باڑہ بڈگام میں جمعہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید حسن نے حضرت امام علی رضاؑکے یوم ولادت باسعادت کے موقعہ پر وابستگان امامت و ولایت کو ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے اسلام اور شریعت اسلامی کی سربلندی کیلئے امام عالی مقام کے کردار و عمل کو تاریخ اسلام کے ایک درخشان باب سے تعبیر کیا۔ آغا حسن نے کہا کہ ایران کو اسلامی علوم کا ایک اہم مرکز بنانے میں امام عالی مقام ؑ کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ امام ؑ کی گرانقدر خدمات، قربانیوں اور دعاو¿ں کا ہی ثمرہ ہے کہ ایران میں ہمیشہ ایسے جلیل القدر علما اور فقہاپید ہوئے جنہوں نے دنیا بھر میں دعوت اسلام کے مشن کو جاری و ساری رکھا۔ آغا سید حسن نے بانی¿ تنظیم آیت اللہ آغاسید یوسف کو اُن کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف اپنے دور کی ایک منفرد روحانی شخصیت تھی جس نے اپنے آباءو اجدا کے تبلیغی مشن میں ایک نئی روح پھونکے کیلئے انجمن شرعی شیعیان کا قیام عمل میں لایا۔