بلال فرقانی
سرینگر// معروف براڈکاسٹر حسین ظفر کی تصنیف شدہ کتاب’’شریفوں کا محلہ‘‘ کی رسم اجرائی اتوار کو ٹیگور ہال سرینگر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں سیاسی، سماجی، تجارتی اورسول سوسائٹی کے لیڈران کے علاوہ ادیبوں، قلمکاروں، شاعروں اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب کے دوران معروف شاعر و ادیب بشیر دادا نے کہا کہ افسانے زندگی کے رنگوں کی عکاسی کرتے ہیں اور قلمکار کا کام یہی ہوتا ہے کہ وہ حقائق کو صفحہ قرطاس پر اتار کر کرداروں کو حقیقی صورت میں پیش کرے۔ سابق پولیس افسر اور مصنف کے برادر آفتاب عالم نے کہا کہ ظفر حسین نے اپنے صحافتی تجربے اور زمین سے جڑنے کی وجہ سے ان کرداروں کو نزدیکی سے دیکھا اور انہیں افسانوی شکل دی۔قانون ساز اسمبلی کے ممبراور سی پی آئی ایم کے سیکریٹری یوسف تاریگامی نے کہا کہ قلمکار کا فرض ہے کہ وہ اپنے قلم کو الجھائو سے سلجھائو کی طرف لے جائے اور سماج کا تانا بانا متوازن رکھنے میں کردار ادا کرے، اورحسین ظفر نے یہی کام بڑی مہارت سے انجام دیا ہے۔سول سوسائٹی فورم کے سربراہ عبدالقیوم وانی نے حسین ظفرکو نہ صرف ایک بہترین براڈکاسٹر بلکہ ایک قابلِ احترام انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قلم کے میدان میں بھی اپنی پہچان قائم کی ہے۔کتاب کے مصنف میر حسین ظفر نے کہا کہ ان کا مقصد کبھی یہ نہیں تھا کہ وہ کتاب شائع کریں، تاہم حالات کے پیشِ نظر یہ فیصلہ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حق گوئی آسان کام نہیں اور ’’شریفوں کے اس محلہ میں شرفاء سے ہی خوف ہے۔‘‘کتاب میں شریفوں کے محلے کے مختلف گوشوں کو اجاگر کیا گیا اور معاشرتی تلخ حقائق کو افسانوی انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔مقررین نے کتاب کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی اور اسے موجودہ دور اور کشمیری معاشرے کا آئینہ قرار دیا۔ تقریب کی نظامت شہر بین کے براڈکاسٹر اشفاق لون نے کی، جبکہ بشیر دادا، ظفر اقبال منہاس، منیر سرائے بلی، شبیر احمد شبیر، شمشاد کرالواری، عبدالمجید وانی، عبدالقیوم وانی،سید ہمایوں قیصر،شبنم تلہ گامی، ڈاکٹر نذیر مشتاق، ایم ایل اے گریز نذیر گریزی،ڈاکتر ستیش ومل،رحیم رہبر اور دیگر شخصیات نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔تقریب کے اختتام پر مصنف ظفر حسین نے کتاب کے مقاصد اور اس سے جڑے مختلف پہلوں کو اجاگر کیا ۔