سلام
اے حُسینؑ ابن علیؑ تیری شہادت کو سلام
زیرِ خنجر ہورہی تیری عبادت کو سلام
آپ نے قاتل پہ کردی آخری حجت تمام
تین دن کی پیاس میں تیری شجاعت کو سلام
کربلا میں آپ کا صبر و رضا سے تھا قیام
اے خلیل کربلا تیری امانت کو سلام
راہِ حق میں گھر لُٹا کے پالیا اعلیٰ مقام
کِبریائی کررہی تیری اطاعت کو سلام
سربُلند نیزے پہ مُولا وہ تلاوت اور کلام
فاطمہ زہرا کے دلبند تیری عظمت کو سلام
کربلا میں جل گئے تھے ہائے وہ سارے خیام
عابدِ مضطرؑ کی بے بس عزم و ہمت کو سلام
با اَدب یوں پیش خدمت ہے مظفرؔ کا کلام
یہ عطائے مصطفیٰ ؐہے تیری رفعت کو سلام
حکیم مظفر حسین
باغبان پورہ، لعل بازار، موبائل نمبر؛9622171322
نذرِ حسینؓ
اس واسطے لہو کو ہے جستجو لہو کی
پہچان، مٹ چکی ہے مطلق لہو لہو کی
مہر و وفا کی ان سے ، کیا کیجیے توقع
لہجے ہیں تلخ جن کے، جن کی ہے خُو لہو کی
کچھ اس قدر زمیں پر ، ناحق لہو بہا تھا
تصویر ہو بہو تھی ہر آب جُو لہو کی
خیمے اُجڑ چکے تھے ، منظر دھواں دھواں تھا
اس پر ستم کہ لُو میں ، شامل تھی بُو لہو کی
چہرہ ، چمک رہا تھا مثلِ مہِ منوّر
نوکِ سناں پہ دیکھی ، کیسی نمو لہو کی
وہ جاں نثارِ حق تھے ، جاں سے گزر گئے ہیں
لیکن ، رکھی ہے قائم ، کیا آبرو لہو کی
اس کے لیے ابد تک ، ہیں باعثِ ملامت
چالیں جو چل رہا تھا ، پیہم عدُو لہو کی
پھر سے یزید کے ہیں نرغے میں اہلِ ایماں
کرتا ہے دشتِ کربل ، پھر آرزُو لہو کی
آنکھوں کے سامنے ہے ، شوکتؔ فضائے مقتل
ہوتی ہے ہر کسی سے ، سو گفتگو لہو کی
شوکت محمود شوکت
خد ا کے درپہ
چل آ خدا کے در پہ سجدہ خلوص کا دے
اپنے گناہ سارے ہمراہ ساتھ لانا
رحمت سے اُس کی ہرگز مایوس تُم نہ ہونا
دربار میں تو اُس کے اک روز چل کے آنا
رنج و محن نے تُم کو گھیرا ہُوا اگر ہو
اسرار سب اسی کو فرصت سے تم بتانا
در پہ نہ سر جھکانا اس کے سوا کسی کے
جو زخم بھی لگے ہو سب اُس کو تُم دکھانا
گردش لہو جو کرتا نس نس میں ہے تمہاری
اُحد و بدر کی راہ میں سارا وہ تُم بہانا
طُفیلؔ شفیع
گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر
موبائل نمبر؛6006081653