عظمیٰ نیوز سروس
بیروت//لبنان کے دارالحکومت بیروت میں مسلح مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ اور ان کے نائب کی نماز جنازہ کی ادائیگی کیلئے شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جہاں اسرائیلی فوجی طیاروں نے نچلی پروازیں کی اور اس دوران اسرائیل کی جانب سے مختلف علاقوں میں بمباری جاری رہی۔ جنگ بندی معاہدے کے باوجود لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیل کے حملے جاری رہے اور جنوبی لبنان کے علاقوں قلیلہ، انصار، جناتہ، بارش اور معروب میں فضائی کارروائی کی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوجی طیاروں نے حلوسیا اور زیراریہ کے درمیانی علاقے پر بھی حملہ کیا تاہم جانی نقصان یا زخمیوں کے حوالے سے واضح نہیں کیا گیا۔دوسری جانب بیروت کے کمیلی چیمون اسپورٹس سٹی میں حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ اور ان کے ساتھی ہاشم سیف دین کی نماز جنازہ ادا کردی گئی اور عین اس دوران جنوبی علاقوں میں اسرائیلی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایکس پر بیان میں کہا کہ اسرائیل فضائیہ کے جہازوں نے اس وقت حسن نصراللہ کی نماز جنازہ ادا کرنے کیلئے جمع ہوئے اورلوگوں کے اوپر بیروت کی فضا میں دائرہ لگایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واضح پیغام دیا جا رہا ہے کہ جو کوئی بھی اسرائیل کو تباہ کرنے کی دھمکی دے گا اور اسرائیل پر حملہ کرے گا ،وہ اس کا خاتمہ ہوگا۔اسرائیلی وزیردفاع نے مزید کہا کہ آپ نماز جنازوں کے ماہر ہیں اور ہم فتوحات کے ماہر ہیں۔یاد رہے کہ اسرائیل نے 27 ستمبر 2024 کو جنوبی بیروت کے علاقے میں ایک عمارت پر بمباری کرکے حسن نصراللہ کو جاں بحق کیا تھا اور اس کیلئے 85ٹن دھماکا خیز مواد استعمال کیا تھا اور داہیہ میں 6رہائشی عمارتیں ملیامیٹ کردی گئی تھیں۔بعد ازاں حسن نصراللہ کے نائب اور حزب اللہ کے نامزد سربراہ سیف دین کو ایک الگ کارروائی میں جاں بحق کردیا گیا تھا۔حزب اللہ کے دونوں رہنمائوں کو لبنان کے نامعلوم مقام پر نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد امانتاً دفن کردیا گیا تھا۔