اسلام آباد// پاکستان نے نئی دہلی کی طرف سے جموں و کشمیر کے عوام کی خواہشات سمجھنے کیلئے مذاکرات کار کی نامزدگی کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیکر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی رابطہ یا بات چیت حریت کانفرنس کی شمولیت کے بغیر کوئی وزن نہیں رکھے گا۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جموں وکشمیر میں سابق انٹیلی جنس افسر دنیشور شرما کی نامزدگی طاقت کے استعمال کی عکاس ہے۔دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے لئے سابق انٹیلی جنس افسر دنیشور شرما کی نامزدگی مخلصانہ اور حقیقت پسندانہ نہیں، اس ناگزیر صورتحال میں بھارت کی جانب سے بات چیت کے لئے ایسی نامزدگی طاقت کے استعمال کی عکاس ہے۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کو نیتجہ خیز بنانے کے لئے ضروری ہے کہ بات چیت کے عمل میں پاکستان، بھارت اور کشمیری بھی شامل ہوں، حریت کانفرنس کو شامل کئے بغیر کوئی بھی بات بے معنی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری نے 70 سال پہلے کشمیریوں کے حق خوداردیت کو تسلیم کیا ہے۔ اب وقت کا تقاضا ہے کہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کو ختم کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل نکالا جائے۔