عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ علیحدگی پسند اتحاد حریت کانفرنس کی ایک اور اکائی جموں و کشمیر ماس موومنٹ نے علیحدگی پسندی کو مسترد کر دیا اور ملک کے اتحاد کے لیے مکمل وابستگی کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے اس کے ساتھ ہی کہا کہ جموں و کشمیر میں حریت سے وابستہ 12 تنظیموں نے آئین پر اعتماد کرتے ہوئے علیحدگی پسندی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔شاہ نے X پر لکھا”مودی حکومت کے تحت جموں و کشمیر میں اتحاد کا جذبہ تقویت پا رہا ہے۔، حریت سے وابستہ ایک اور تنظیم ماس موومنٹ نے علیحدگی پسندی کو مسترد کرتے ہوئے، بھارت کے اتحاد سے مکمل وابستگی کا اعلان کیا ہے، میں ان کے اس اقدام کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتا ہوں، اب تک 12 حریت سے وابستہ تنظیموں نے بھارت پر اعتمادکیاہے، یہ بھارت پر اعتماد’ ایک بھارت شریشٹھہ بھارت’ کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کی فتح ہے‘‘۔ 8 اپریل کو جموں کشمیر اسلامک پولیٹیکل پارٹی، جموں و کشمیر مسلم ڈیموکریٹک لیگ اور کشمیر فریڈم فرنٹ نے خود کو حریت کانفرنس سے الگ کر لیا تھا۔حریت سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے دیگر گروپوں میں شاہد سلیم کی سربراہی والی جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ، ایڈوکیٹ شفیع ریشی کی سربراہی والی جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ اور محمد شریف سرتاج کی سربراہی والی جموں و کشمیر فریڈم موومنٹ شامل ہیں۔جب ان گروپوں نے 25 مارچ کو اعلان کیا تھا، تو شاہ نے کہا تھا کہ نریندر مودی حکومت کی متحد پالیسیوں نے جموں و کشمیر سے علیحدگی پسندی کو “ختم” کردیا ہے۔حریت کے دو دیگر اکائیوںجموں و کشمیر تحریک استقلال اور جموں و کشمیر تحریک استقامت نے بھی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔جموں و کشمیر تحریک استقلال کی سربراہی غلام نبی صوفی کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر تحریک استقلال کی قیادت غلام نبی وار کر رہے ہیں۔