سرینگر//حریت (ع) کے سرکردہ اراکین کا ایک اجلاس حریت صدر دفتر پر سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں حریت ایکزیکٹیو کونسل کے جملہ نمائندوں نے شرکت کی ۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور عالمی سطح پر وقوع پذیر ہو رہی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا اور بھارت اور پاکستان کی قیادت پر زور دیا گیا کہ وہ جنوب ایشیائی خطے کے کروڑوں عوام کے محفوظ مستقبل کیلئے مسئلہ کشمیر کا ایک دیرپا حل تلاش کرنے کیلئے مثبت کوششوں کا آغاز کریں۔اجلاس میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری محاذ آرائی مسئلہ کشمیر کی دین ہے اور یہ مسئلہ اس پورے خطے میں جاری بدامنی کی بنیادی وجہ ہے لہٰذا اس مسئلہ کو حل کرکے ہی خطے میں پائیدار امن اور استحکام کی ضمانت فراہم کی جاسکتی ہے۔اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی ایکزیکٹیو کونسل کے فیصلے کی پیروی میں حریت کانفرنس میں ہر سطح پر فعالیت پیدا کرنے کیلئے کئی فیصلوں کو حتمی شکل دی گئی اور حریت کانفرنس اور عوام میں روابط کو مزید مستحکم کرنے اور اس ضمن میں عوامی رابطہ مہم میں مزید سرعت لانے کیلئے کئی فیصلے کئے گئے ۔اجلاس میں ششتر گام ڈورومیںجاں بحق ہوئے 2جنگجوئوںکو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہاگیا کہ ایک مبنی برحق جدوجہد میں دی جارہی قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ کشمیری عوام حق و انصاف سے عبارت جدوجہد کے تئیں اپنی وابستگی کو مزید مستحکم اور مضبوط کریں۔اجلاس میںجنوبی کشمیر میں نہتے لوگوں کیخلاف سرکاری فورسز کی جانب سے CASO کی آڑ میں مار دھاڑ، پکڑ دھکڑ، ہراسانیوں اور نہتے عوام کیخلاف تشدد آمیز کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس پورے علاقے کو سرکاری فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔اجلاس میں سرکردہ صحافی ، قلمکار ، اور مصنف مرحوم مقبول ساحل کو انکی ادبی اور صحافتی خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ مرحوم ایک کہنہ مشق صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک منفرد ادیب اور مصنف بھی تھے جنہوں نے اپنی زندگی میں صحافت اور ادب کے تئیں نمایاں خدمات انجام دیں۔اجلاس میں مرحوم کی ایصال ثواب کیلئے فاتحہ پڑھی گئی ۔اجلاس میں سینئر حریت رہنما مختار احمد وازہ کی گرفتاری اور انہیں تھانہ صدر اسلام آباد میں مقید کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔