راجوری //مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہاہے کہ مذاکراتی عمل میں حریت کو شامل کرنے کافیصلہ وزارت داخلہ کے استحقاق میں ہے اور ملک کا قومی ترنگا بقیہ ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر کی پہاڑیوں پر بھی ہمیشہ لہراتارہے گا۔ڈاک بنگلہ راجوری میں بھاجپا کی ریاستی سطح کی ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ کے حاشئے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے با ت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہاکہ حریت کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنے کافیصلہ وزارت داخلہ کے استحقاق میں ہے اور اس پر کوئی دوسرا رائے زنی نہیں کرسکتا۔ان کاکہناتھا’’اس پرصرف وزارت داخلہ ہی فیصلہ کرسکتی ہے اورمیں رائے دینا والا کون ہوتاہوں ‘‘۔حد متارکہ سے ہورہی تجارت اور بس سروس کو قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے بند کردینے کی سفارش پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر جتندر نے کہاکہ ایسے معاملات کو تحقیقاتی ایجنسیوں پر ہی چھوڑ دیاجاناچاہئے ۔ان کاکہناتھا’’تحقیقاتی ایجنسیاں پہلے سے ہی اس معاملے میںاپناکام کررہی ہیں اور چیزیں انہیں پر چھوڑ دی جانی چاہئیں‘‘۔پچھلے تین ہفتوںسے معطل شدہ بس سروس اور تجارت پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت ضروری اقدامات کرے گی ۔خیال رہے کہ بس سروس بند رہنے کے نتیجہ میں پاکستانی زیرانتظام کشمیر کے 116 جبکہ جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے 3مسافر آر پار درماندہ ہیں ۔ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان پر بولتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت نے کہاکہ ماضی کی
طرح آئندہ بھی ملک کا قومی ترنگا بقیہ ریاستوں کی طرح جموں وکشمیر کی پہاڑیوںپر بھی لہراتارہے گا۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ نے مرکز کو متنبہ کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہاتھاکہ اگر 35Aکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو کشمیر میں ترنگا تھامنے والاکوئی نہیں ہوگا۔