کپوارہ//مرکزی سرکار کی جاب سے حریت کا نفرنس کو بات چیت کی جو دعوت دی گئی ہے اس کو قبول کر نا چایئے تاکہ یہا ں پر امن و امان قائم ہونے میں مدد مل سکے ۔ان باتو ں کا اظہار ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کو ویندر گپتا نے کپوارہ میں ایک تقریب کے دوران نامہ نگارو ں سے بات کے دوران کیا ۔بائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی مسئلہ کو ختم کر نے کے لئے پیشکش کی جاتی ہے تو حریت کو قبول کر نی چایئے لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے ۔کویندر گپتا نے کہا کہ ریاست کے لوگو ں کو سمجھنا چایئے کہ کہ اگر وہ کشمیر کے حقیقی نمائندے ہیں تو وہ بات چیت کے لئے آگے کیوں نہیں آتے ہیں ۔حزب اختلاف کی جانب سے مخلوط سرکار پر لگائے گئے الزام کہ ریاست میں مار دھاڑ اور حالات خراب کرنے کے پی ڈی پی بی جے پی سرکار ذمہ دار ہیں میں کہا کہ انہو ں نے گزشتہ70سالو ں کے دوران کیا اور عیا ں ہے لیکن انہیں سمجھنا چایئے کہ اب حالات یہا ں تک پہنچ گئے ہیں کہ جو نوجوان جنگجو صفو ں میں شامل ہوتے ہیں والدین کی اپیل پر اپنے گھرو ں کو واپس لو ٹ آتے ہیں کیونکہ وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ یہا ں پر جو کچھ ہو رہا ہے غلط ہو رہا ہے اور اب ان کے بچو ں کے ساتھ مزید کھلواڑ نہیں کیا جائے گا ۔ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان جنگجو صفو ں میں شامل ہوتے ہیں اس میں پا کستان کا ہاتھ ہے کیونکہ وہا ں پر کچھ لوگ بیٹھ نوجوانو ں کو اکساتے ہیں اور وہ اس میں کسی حد تک کامیاب بھی ہورہے ہیں تاہم میں نوجوانو ں سے اپیل لر تا ہوں کہ اپنے مستقبل کے بارے میں اچھا سوچ لیں کیونکہ جن لوگو ں کو اس میں ہاتھ ہے ان کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں مصروف ہیں اور نو کریا ں کرتے ہیں اور دوسرے کے بچو ں کو خراب کرتے ہیں ۔وادی میں فورسز اہلکار پر آئے روز حملو ں کے بارے میں نائب وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے سیکورٹی اہلکار امن چاہتے ہیں اور جب ان پر گولیا ں چلائی جاتی ہیں تو وہ بھی مجبور ہوتے ہیں کیونکہ پہلے دوسری جانب سے گولی چلائی جاتی ہے ۔انہو ں نے مزید کہا کہ کشمیر جنت کا ایک ٹکڑا ہے اور ہم چاہتے ہیں جنت کشمیر میں امن قائم رہنا چایئے اور جو لوگ غلط راستے پر ہیں وہ سب ہمارے اپنے بچے ہیں اور ان کو جنگجو بنا کر مارا جانا اچھی بات نہیں ہے ۔انہو ں نے حریت کانفرنس پر الزام لگایا کہ مرکز کی جانب سے بات چیت کی جو پیش کش کی گئی وہ اس کا فائد ہ نہیں اٹھاتے ہیں اور یہا ں پرامن قائم رکھا نہیں چاہتے ہیںجبکہ یہا ں کے نوجوانو ں کو کہنا چاہتا ہو ں کہ وہ ہمارے ساتھ ملکر اپنے آپ کو خوشحال بنائیں تاکہ ملک بھی خوشحال بن سکے گا ۔