مظفر آباد +مینڈھر+راجوری//حد متارکہ پرہندو پاک افواج کے مابین جاری تازہ گولہ باری کے نتیجہ میں آرپار ایک BSFاہلکار سمیت5افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ4فورسز اہلکاروں سمیت23افراد زخمی ہوگئے۔پاکستانی زیر انتظام کشمیر میںبھارت کی جانب سے فائرنگ کے نتیجہ میں مزید4 شہری ہلاک جبکہ 8 افراد زخمی ہوگئے۔بھارتی فوج کی جانب سے پیر 21 نومبر کی صبح حد متارکہ پر نکیال سیکٹر میں شدید فائرنگ کی گئی۔اسسٹنٹ کمشنر نکیال سردار ذیشان نثار نے بتایا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے حد متارکہ کے قریب واقع گاؤں چھوٹا نر دبسی کا رہائشی 40 سالہ الطاف اور متھرانی گاؤں کی رہائشی 30 سالہ نازیہ ہلاک ہوگئیں۔زخمی ہونے والوں میں پیر کلنجر گاؤں کے رہائشی 15 سالہ انیق احمد، 11 سالہ برہان سلیم اور اس کی 16 سالہ بہن نگہت سلیم، چھوٹا نر دبسی گاؤں کی رہائشی 25 سالہ فرزانہ، مہرا گاؤں کے رہائشی 48 سالہ محمد عظیم، ترکندی گاؤں کی رہائشی 34 سالہ الفاظ بیگم اور اولی پنجنی گاؤں کے مقصود جان شامل ہیں۔دفتر ڈپٹی کمشنر کوٹلی کے اہلکار نے بتایا کہ بھارتی فوج نے نہ صرف نکیال تحصیل میں بلا اشتعال فائرنگ کی بلکہ ان کی اشتعال انگیزی سے تحصیل چڑہوئی اور خورطانہ بھی متاثر ہوئے۔علاقہ مکینوں کے مطابق پاکستانی فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی فائرنگ سے 4 بچے ہلاک ہوگئے تھے۔ بھارتی فوج نے صبح ساڑھے 8 بجے فائرنگ کردی تھی جس کے بعد بیٹل سیکٹر سمیت ایل او سی کے تمام علاقوں کے تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( ایس ڈی ایم اے) مظفرآباد کے کنٹرول روم آفیسر زعیم کے مطابق بھارتی فوج کی حالیہ خلاف ورزیوں اور فائرنگ کی وجہ سے 5 اکتوبر 2016 سے اب تک 25 افراد ہلاک اور 87 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ایس ڈی ایم اے کے اہلکار کے مطابق بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اورفائرنگ کی وجہ سے ایل او سی پر موجود خطرے سے دوچار علاقوں کے 11 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں، جن پر علاقہ خالی کرنے کا دباؤ ہے، جب کہ ضلع کوٹلی سے 8 ہزار 869 اور ضلع بمبھڑ سے 1588 خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر کے مطابق بھارتی فائرنگ کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے ملحقہ علاقوں کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور اگر فائرنگ نہ رکی تو انہیں خدشہ ہے کہ ایل او سی پر رہنے والے 5 لاکھ لوگ متاثر ہونگے۔ادھرراجوری اور پونچھ اضلاع میں گزشتہ شام سے جاری آر پار فائرنگ کی زد میں آکر سرحدی حفاظتی فورس BSFکا ایک ہیڈ کانسٹبل ہلاک جبکہ 4فورسز اہلکاروں سمیت 5افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہیڈکانسٹیبل رائے سنگھ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔ بی ایس ایف کی 163ویں بٹالین میں تعینات رائے سنگھ ہریانہ کے روہتک ضلع کے کھیری سپالا گاؤں سے تعلق رکھتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مہلوک بی ایس ایف اہلکار کے پسماندگان میں بیوی، تین بیٹے اور ماں شامل ہیں۔ دریں اثنا گولہ باری میں زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایل او سی پر گولہ باری کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب پونے گیارہ بجے کے قریب پاکستان کی طرف سے پھینکا گیا 120ایم ایم کا ایک مارٹر گولہ منجا کوٹ سیکٹر کے نیاکا پنجگرائیں ، تارکنڈی علاقہ میں کنٹرول لائن کے قریب آگرا جس سے بنکر میں موجود 4بی ایس ایف اہلکار آہنی ریزے لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر وہاں سے آرمی ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک ہیڈ کانسٹبل رائے سنگھ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا جب کہ باقی 3اہلکار زیر علاج ہیںجن کی شناخت کانسٹبل سمیت رانا، کانسٹبل سمانت داس اور کانسٹبل گوند راج کے طور پر کی گئی ہے ۔ ایک زخمی کی حالت نازک بنی ہوئی ہے اور اس کا ایمرجنسی آپریشن کیا گیا ہے ۔ان کے علاوہ عبدالعزیز ولد دل محمد ساکن بسونی کے قریب ایک شل آکر گرا جس کے کچھ ریزے اسے آ لگے ۔ زخمی کو مینڈھر ہسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت مستحکم بیان کی جاتی ہے ۔ دریں اثنا بالا کوٹ سیکٹر میں بھی ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ، اس کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے ۔ بالاکوٹ میں ایک شل لگنے سے سڑک کے کنارے کھڑی ٹاٹا موبائل گاڑی بری طرح سے تباہ ہو گئی۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ چند دن کے سکوت کے بعد اتوار رات 9بجے راجوری کے تارکنڈی اور بالاکوٹ مینڈھر میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جو 12:30بجے تک جاری رہا ۔ پیر کی صبح کرشنا گھاٹی، بالاکوٹ اور منجاکوٹ راجوری میں ایک بار پھر شلنگ شروع ہو گئی جو بالا کوٹ میں 2بجے جب کہ تارکنڈی میں 1بجے تک جاری رہی۔نیاکہ پنجگرائیں ، پریالی، منگل ناڑ اور منجا کوٹ کے دیگر علاقہ جات میں صبح 8:30سے 1:00بجے تک فائرنگ اور شلنگ ہوتی رہی۔دریں اثنا نوشہرہ سے ہمارے نمائندہ رومیش کیسر نے اطلاع دی ہے کہ صبح 11بجے نوشہرہ سیکٹر کے کلسیاں اور کھانیہ میں شلنگ شرو ع ہوئی جس کا سلسلہ بعد ازاں بابا کھوڑی، بھوانی تک وسیع ہو گیا جب کہ شام5بجے نوشہرہ کے ہی کلال علاقہ میں بھی فائرنگ شروع ہو گئی۔ ان تمام مقامات پر آخری خبریں ملنے تک رک رک کر فائرنگ اور شلنگ کا سلسلہ جاری تھا۔انتظامیہ نے فائرنگ کے تازہ سلسلہ کے مدِ نظر بالا کوٹ، مینڈھر اور منکوٹ میں جاری امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔