مواصلاتی خدمات فراہم کرنے والی سرکاری ایجنسی بی ایس این ایل (بھارت سنچار نگم لمیٹیڈ )کی طرف سے حد متارکہ کے قریب رہ رہی آبادی کیلئے ڈبلیوایل ایل ( وائرلیس لوکل لوپ)فون خدمات بند کردی گئی ہیں جس سے یہ لوگ اس جدید دور میں بقیہ دنیا سے کٹ کر رہ گئے ہیں ۔بی ایس این ایل نے یہ قدم حال ہی میں اٹھایاہے ،جس پر مقامی لوگوں میں سخت غم وغصہ پایاجارہاہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ حد متارکہ کے قریبی علاقوں کے عوام کو موبائل نیٹ ورک کی خدمات میسر ہی نہیں کیونکہ تمام کمپنیاں سیکورٹی کلیئرنس نہ ملنے کے باعث ٹائور نصب نہیں کرپارہی ہیں ۔سیکورٹی وجوہات کی بناپر موبائل نیٹ ورک اور موبائل انٹرنیٹ خدمات سے محروم رکھی گئی سرحدی آبادی کے پاس مواصلات کا واحد ذریعہ یہی ڈبلیو ایل ایل کے فون تھے جن پر بندش کی وجہ سے پر مقامی لوگ بیرونی دنیا سے منقطع ہوکر رہ گئے ہیں۔یہ اقدام ایسے وقت میں کیاگیاہے جب گزشتہ دنوں ہی وزیر اعظم نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ مواصلاتی نظام میں مزید بہتری لائی جائے ۔ ڈبلیو ایل ایل فون سروس بند کرنے سے راجوری اور پونچھ میں حد متارکہ کے قریب مقیم آبادی شدید مشکلات کاسامناکررہی ہے اوربالاکوٹ و دیگر کئی علاقوں کے لوگوں نے حکام پر سخت برہمی کا اظہار کیاہے۔ بغیر کوئی متبادل فراہم کئے ا س سروس کو بند کرنا سمجھ سے بالاتر ہے اور اگر واقعی ڈبلیوایل ایل خدمات بند کرناہی مقصود تھا توپھر اس سے قبل بی ایس این ایل حکام کو کوئی متبادل مواصلاتی نظام شروع کرناچاہئے تھا۔چونکہ دیگر نجی کمپنیوں کو ان سرحدی علاقوں میں مواصلاتی سہولیات فراہم کرنے کی اجازت حاصل نہیں اس لئے مقامی لوگوں کی شکایات بی ایس این ایل سے ہیں جس نے ایک غیر منصفانہ اقدام کرکےپریشان کن صورتحال پیدا کردی ہے ۔سرحدی مکین کافی عرصہ سے اس بات کا مطالبہ کرتے رہے ہیںکہ انہیں بھی موبائل نیٹ ورک اور موبائل انٹرنیٹ کی خدمات فراہم کی جائیں تاکہ وہ باآسانی اپنے رشتہ داروں ،دوست واحباب کے ساتھ رابطے میں رہ سکیں تاہم یہ خدمات فراہم کرنا تو دور کی بات ان کو حاصل معمولی خدمات سے بھی محروم کردیاگیاہے ۔موجودہ دور میں موبائل اور فون خدمات کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے حد متارکہ کے قریب رہ رہی آبادی کو درپیش مشکلات کا ڈبلیو ایل ایل فون کی سروس پر قدغن کے بعد بخوبی اندازہ لگایاجاسکتاہے ۔ آج کے جدید دور میں موبائل یا فون ایسی چیزیں ہیں جن کی ضرورت ہر وقت پڑتی ہے اور ان کے بغیر زندگی ادھوری لگتی ہے ۔چونکہ حد متارکہ پر ہمیشہ کشیدگی کا عالم برپارہتاہے اس لئے وہاں موبائل یا فون کی زیادہ ہی ضرورت رہتی ہے ۔حد متارکہ کی آبادی پہلے سے ہی کئی طرح کی مشکلات کاسامناکررہی ہے جسے مزیدپریشانیوں کا شکار نہ بنایاجانا چاہئے بلکہ اسے بھی وہ تمام حقوق اور سہولیات حاصل ہونی چاہئیں جو ریاست کے دیگر علاقوں کے عوام کو حاصل ہیں ۔ محل وقوع سرحد کے قریب ہونے کی سزانہیںہرگز نہیں ملنی چاہئے کیونکہ اس خونی لکیر کے کھینچنے میں ان کا کوئی رول نہیں اور نہ ہی انہوں نے کبھی ایسے حالات کاسامنا کرنے کی تمنا کی ہوگی۔موجودہ دور کی ضرور ت کو دیکھتے ہوئے حد متارکہ کی آبادی کیلئے فوری طور پر ڈبلیو ایل ایل خدمات بحال کرنے کی ضرورت ہےاور انہیں موبائل و انٹرنیٹ خدمات بھی فراہم کی جانی چاہئیں تاکہ وہ بھی اُن سہولیات سے فیضیاب ہوسکیں جو دنیا بھر کے لوگوں کو حاصل ہیں ۔