راجوری و پونچھ میں انسداد دراندازی اور بارڈر ایکشن ٹیم مخالف اقدامات مزید سخت
سمت بھارگو
راجوری//راجوری میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پچھلے تین ہفتوں کے دوران دراندازی کی تین متواتر کوششوں نے سیکورٹی اداروں کے لئے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، جس کے بعد انسداد دراندازی اور انسداد بارڈر ایکشن ٹیم (BAT) کے تمام اقدامات کو مزید مستحکم کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق یہ دراندازی کی تینوں کوششیں راجوری کے مختلف علاقوں میں ہوئیں جن میں دو کیری اور ایک ترکنڈی میں رپورٹ ہوئی۔ ان واقعات کے بعد ایل او سی کے قریبی دیہات میں بھی حفاظتی انتظامات کو سخت کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت کا فوری جواب دیا جا سکے۔13 جون کو کیری کے برات گلہ علاقے میں پہلی دراندازی کی کوشش اْس وقت ہوئی جب چار بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گرد بھارتی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم، چوکس فوجی دستوں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دو سے تین دہشت گرد زخمی ہو کر واپس بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔23 جون کو ایک اور دراندازی کی کوشش اسی کیری علاقے میں ہوئی، جب تین دہشت گردوں نے ایل او سی عبور کرنے کی کوشش کی، لیکن یہ کوشش بھی ناکام بنا دی گئی اور دہشت گردوں کو واپس دھکیل دیا گیا۔تیسری اور تازہ ترین دراندازی کی کوشش 29 جون کو ترکنڈی علاقے میں کی گئی، جب چار دہشت گرد بھارتی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم، سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے اس کوشش کو بھی ناکام بنا دیا۔اس کارروائی کے دوران ایک دراندازی میں معاونت کرنے والا رہنما، جو پونچھ کے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دتوتے گاؤں کا رہائشی ہے، کو فوج اور بی ایس ایف نے گرفتار کر لیا۔ اطلاعات کے مطابق، دہشت گرد واپس جاتے ہوئے کھائی میں گر پڑے جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔ان مسلسل دراندازی کی کوششوں کے بعد سیکورٹی اداروں نے ایل او سی پر الرٹ کی بلند ترین سطح نافذ کر دی ہے، خاص طور پر اکھنور سے پونچھ تک کے تمام حساس مقامات پر، جو وائٹ نائٹ کور کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق انسداد دراندازی کے موجودہ اقدامات کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے، جبکہ ممکنہ ب ی اے ٹی حملوں کو روکنے کے لئے بھی موثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے ان تمام راستوں پر سخت نگرانی شروع کر دی ہے جنہیں ماضی میں دراندازی کے لیے استعمال کیا گیا تھا،ساتھ ہی، ایل او سی سے متصل دیہاتوں میں تسلط کی مشقیں اور مشتبہ علاقوں میں تلاشی کارروائیاں بھی مسلسل جاری ہیں تاکہ زمینی سطح پر کسی بھی ممکنہ خطرے کو فوری طور پر ناکام بنایا جا سکے۔فوجی حکام نے ان دراندازی کی کوششوں کوناکام کرنا سیکورٹی فورسز کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق، ان واقعات کے بعد راجوری اور پونچھ کے مختلف علاقوں میں بین الافواج کوآرڈی نیشن میٹنگز بھی کی گئیں تاکہ سیکورٹی نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔واضح رہے کہ وائٹ نائٹ کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ نے حالیہ دنوں میں کئی مرتبہ راجوری اور پونچھ کے حساس علاقوں کا دورہ کیا ہے تاکہ سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے، جن میں رومیو فورس کے اہلکار بھی شامل رہے۔مونسون کے دوران پہاڑی علاقوں میں دھند اور کم بصارت کی وجہ سے دراندازی کے مزید واقعات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کے پیش نظر فوج نے جدید آلات اور اضافی نفری کی مدد سے نگرانی کا نظام مزید مضبوط کر دیا ہے۔