مینڈھر اور نوشہرہ میں فائرنگ کا تبادلہ
جاوید اقبال /سمت بھارگو
جاوید اقبال /سمت بھارگو
مینڈھر/راجوری //راجوری اور پونچھ میں حد متارکہ پر صورتحال بدستور کشیدہ ہے اور بدھ کو مینڈھر اور نوشہرہ سیکٹروں میں ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولی باری کا تبادلہ ہوا۔مینڈھر کے ڈیری ڈبسی اورلنجوٹ اورکے جی سیکٹر کے بلنوئی اور منکوٹ سیکٹروں میں شام ساڑھے پانچ بجے فائرنگ شروع ہوئی جواب تک جاری ہے ۔اس دوران دونوں طرف سے شدید فائرنگ اور شلنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی سہم کر رہ گئی ہے ۔ پاکستان کی طرف سے داغے گئے کئی گولے ہریلاں گوہلد میں آن پڑے ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیںہوا۔وہیںحالات کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے حد متارکہ کے قریب کے سکولوں کو بند رکھاگیاہے ۔ایس ڈی ایم کاکہناہے کہ نئے حکمنامے تک تعلیمی اداروں کو بند ہی رکھاجائے گا۔ادھر نوشہرہ سیکٹر میں سہ پہرکو پھر سے فائرنگ اور گولی باری کا تبادلہ ہوااوریہ سلسلہ لگ بھگ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔قبل ازیں صبح کے وقت معمولی نوعیت کی فائرنگ ہوئی ۔اسی طرح سے سندر بنی سیکٹر میں بھی فائرنگ کاسلسلہ شروع ہوگیاہے ۔مقامی ذرائع کے مطابق شام پانچ بجے سے تادم تحریر دونوں ممالک کی افواج کے درمیان شدید فائرنگ اور گولی باری ہورہی ہے ۔دونوں اضلاع سے کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی البتہ مالی نقصان ہواہے ۔ذرائع نے بتایاکہ نوشہرہ کے سیرعلاقے میں بیر بل ولد سنت رام کا مکان مارٹر شل کی زد میں آکر تباہ ہوگیاہے جبکہ گورنمنٹ ہائی سکول سیر کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچاہے ۔آخری اطلاعات ملنے تک مینڈھر اور سندربنی میں فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔