حج 2024کا رکنِ اعظم ادا عرفات میں20لاکھ سے زائدعازمین کی موجودگی

  سب سے زیادہ دعا کے مستحق اہل فلسطین جہاں کھانا اور پانی تک نہیں: خطبہ حج

ایجنسیز+یو این آئی

مکہ مکرمہ // مکہ مکرمہ میں حج کا رکن اعظم’ وقوف عرفات‘ ادا کردیا گیا اور 20 لاکھ سے زائد عازمین نے وقوف عرفہ کی ادائیگی کی، جہاں مسجد الحرام کے امام و خطیب ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج دیا۔دوسری جانب عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز قصر ادائیگی کے بعد عازمین کی مزدلفہ روانگی شروع ہوئی۔ عازمین مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں ادا کریں گے اور یہاں رات کو قیام کرنے کے دوران رمی کیلئے کنکریاں اکٹھی کریں گے۔اتوار کی صبح فجر کے بعد عازمین منیٰ روانہ ہوں گے، جہاں وہ اپنا سامان خیموں میں چھوڑیں گے اور رمی کریں گے۔اسکے بعد عازمین قربانی کریں گے۔عازمین اتوار، پیر اور منگل کو تین دن تک شیطان کو کنکریاں مار سکتے ہیں۔عازمین تین دن میں کسی بھی دن طواف کعبہ کر سکتے ہیں۔ شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد سر کے بال منڈوائے جاتے ہیں اور احرام کو کھول دیا جاتا ہے۔ ادھر 20لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی موجودگی میں مسجد نمرہ میںامام کعبہ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے فلسطنی بھائیوں کے لئے خوب دعائیں کریں جو مصیبتوں میں ہیں جہاں کھانا، پانی اور امن نہیں ہے۔

 

انہوں نے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ تعالی اپنی ذات میں واحد ہے، پیغمبرؐ کی عزت کرنے والوں نے فلاح پائی۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے محسن کائنات کو رحمت بنا کر بھیجا، جن لوگوں نے آپ ؐکی عزت کی، ایمان لائے اور اس نور الہی کی پیروی کی جو نازل ہوا، وہ ہی کامیاب لوگ ہیں۔خطبہ حج میں کہا گیاکہ جو متقی ہے، اس کو دنیا اور آخرت میں بہترین انجام ملے گا، اللہ فرماتا ہے کہ وہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ ہر معاملے میں اللہ کا خوف تمہارے دل میں رہنا چاہیے، اللہ تعالی اس کے راستے نکالے گا۔اس میں کہا گیا کہ دنیا کے ہر معاملے میں اللہ کا خوف تہمارے دل میں رہنا چاہیے، تقوی ہر مسلمان پر واجب ہے۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ کی وحدانیت کی گواہی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں، اس کی شہادت، اس کی گواہی اور اللہ کے رسول کے فرامین کو اپنی زندگی کا اسلوب بنانا، یہ بات ذہن نشین رکھو کہ تمہاری چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی اللہ تعالی کے احاطہ علم میں ہے۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ دیکھو مسلمانوں، اللہ سے ڈرو، نمازوں کو قائم کرو، انہیں اپنے وقت پر ادا کرو، نمازوں کی پابندی کرو، اللہ تمہیں بڑے قریب سے دیکھ رہا ہے، اسے پتہ ہے کہ تم کیا کر رہے ہو، عبادت میں کتنے مخلص ہو، اللہ کے راستے میں صدقہ، خیرات کرو، تمہاری نمازیں، صدقہ، خیرات، تمہاری قربانی اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اور یہ بات ذہن نشین رکھو کہ اللہ کے رسول پر جو قرآن نازل ہوا، یہ لوگوں کے لیے ہدایت ہے، جو شخص رمضان کے مہینے کو پالے، اس کو چاہیے کہ پورے مہینے کے روزے رکھے، اگر صاحب استطاعت ہے تو بیت اللہ کا حج کرے۔انہوں نے کہا کہ اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کرو، تہمیں بھی وہی ملے گا، فرشتہ بھی وہی کہے گا، اور وہ جو مصیبتوں میں ہیں، فلسطین میں ہیں، جنگ پہنچ چکی ہے، ٹوٹ پھوٹ گئے، اہل فلسطین کے لیے دعا کرو، پانی بھی نہیں ہے، بجلی بھی نہیں ہے، کھانا بھی نہیں ہے، جگہ نہیں ہے، امن نہیں ہے، اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو جو مستحق ہیں۔