عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ آر آر سوین نے اتوار کو ان لوگوں کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے جو ایک غیر مقامی مزدور، پولیس کانسٹیبل کی حالیہ ٹارگٹ کلنگ اور یونین ٹیریٹری میں ایک پولیس انسپکٹر کو شدید زخمی کر نے کے بارے میں کوئی بھی معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔سخت الفاظ میں، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔حال ہی میں سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ملی ٹینٹوں نے ایک انسپکٹر مسرور علی کو گولی ماری تھی، جب وہ مقامی نوجوانوں کیساتھ کرکٹ کھیل رہے تھے،ان کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
اس کے علاوہ پلوامہ کے ترومچی نوپورہ میں ایک غیر مقامی مزدور مکیش کمار اور وائلو ٹنگمرگ میں ہیڈ کانسٹیبل غلام محمد کو نامعلوم ملی ٹینٹوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔سوین نے نقد انعام کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ ان تینوں معاملات کو حل کرنے کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے دہشت گردوں کو گاڑیاں، فون فراہم کر کے، پناہ دینے یا کسی بھی طرح کی مدد کر کے ان کی حمایت کی ہے، ان کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ حالیہ حملوں کے بعد پولیس سربراہ آر آر سوین کی سربراہی میں پچھلے تین روز کے دوران کئی سیکورٹی میٹنگیں منعقد ہوئیں۔ ان میٹنگوں کے دوران جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال اور سرگرم دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شرو ع کرنے پر بھی غور وغوض ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس سربراہ ان تینوں کیسوں کا روزانہ کی بنیادوں پر جائزہ لے رہے ہیں۔آر آر سوین نے منگل کو جموں و کشمیر کے 17ویں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کا عہدہ سنبھالا۔ سوین نے سابق ڈی جی پی دلباغ سنگھ سے چارج لیا، جو 31 اکتوبر کو سبکدوش ہو گئے ۔