سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر پلٹ وار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وادی میں5ماہ سے جاری نامساعد حالات کے دوران نیشنل کانفرنس نے سرگرم کردار ادا کیا جبکہ اس بات کی وضاحت کی کہ اس جماعت کا ’’تحریک‘‘ سے کوئی بھی سروکار نہیں بلکہ1947سے ہی حصول اقتدار کیلئے انہوں نے نے تحاریک چلائیں۔ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طرف سے گزشتہ روز والدمرحوم کی برسی کے موقعہ پر دئیے گئے بیان کے صرف ایک روز بعد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ماضی میں حریت لیڈروں کو جہلم برد کرنے اور پاکستان پر حملہ کرنے کی باتیں کرتے تھے اورآج کچھ اور کہہ رہے ہیں۔ سرینگر کے انڈور سٹیڈیم میں ریاست کے سرکردہ کھلاڑیوں کو اعزا زات سے نوازنے سے متعلق تقریب کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ گزشتہ روز ڈاکٹر فاروق کی طرف سے جو بیان سامنے آیا ہے، اس سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ حصول اقتدار کیلئے نیشنل کانفرنس کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں5ماہ تک غیر یقینی ماحول جاری رہا جس کے دوران جرائم پیشہ عناصر بھی داخل ہوئے اور انہوں نے اسکولوں کو نذر آتش کرنے کے علاوہ گاڑیوں پر پتھرائو کیا اور کیمپوں پر حملہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جو بیان دیا ہے، اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نیشنل کانفرنس کا اس میں ایک رول رہاہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آرہی ہے،سیاحتی سرگرمیاں شروع ہو رہی ہے اور طلاب بھی اسکول جا رہے ہیں ،ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے کارکنوں کو پھر یہ ہدایت دی ہے کہ دوبارہ اسی طرح کا ماحول پیدا کریں تاکہ کشمیر میں حالات پھر سے تتر بتر ہوجائیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس جماعت کو تحریک سے کوئی بھی سروکار نہیںبلکہ1947سے نیشنل کانفرنس نے کرسی کیلئے تحریکیں چلائیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے کارکنوں کو حریت کو تعاون دینے کی ہدایت دی ہے،جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وادی میں جو حالات بہتر ہورہے، وہ حالات ٹھیک نہیں ہونے دئیے جائیں بلکہ دوبارہ اسی طرح کے حالات پیدا کئے جائیں جس طرح وادی میں گزشتہ4ماہ کے دوران تھے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس بیان سے اس بات کی ایک بار پھر عکاسی ہوگئی کہ نیشنل کانفرنس اقتدار حاصل کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی بی جے پی کی سرکار میں امور خارجہ کے وزیر مملکت رہے ہیں اور انہوں نے ملکی و غیر ملکی سطح پر پاکستان مخالف بیان دیا ہے اور پڑوسی ملک کو دہشت گرد ملک قرار دینے پر زور دیا جبکہ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے بھی پاکستان پر بمباری کرنے کا مشورہ دیا۔